صدر حسنی مبارک کی جانب سے آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود ملک بھر میں جاری مظاہروں میں کمی نہیں آسکی ۔ احتجاج کے نویں روز بھی دارالحکومت قاہرہ کے التحریر اسکوائر میں لاکھوں افراد نے گھروں کو جانے سے انکار کرتے ہوئے حسنی مبارک کے خلاف نعرے بازی کی اس دوران صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں، اور پتھراؤ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے، فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پہلی بار ہوائی فائرنگ کی جبکہ۔قاہرہ کے دیگر علاقوں میں بھی حکومتی حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں جاری ہیں ۔اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کے ذریعے احتجاج کرنے والوں پر حملے کرارہی ہے، بعض مظاہرین نے حملہ آوروں سے چھینے گئے سرکاری شناختی کارڈ بھی میڈیا کو دکھائے۔دوسری جانب مصر نے ملک میں فوری تبدیلی کا عالمی مطالبہ مسترد کردیا ہے