مسلم لیگ ق کے یونیفکیشن بلاک نے سپیکرپنجاب اسمبلی کو علیحدہ نشستوں اورنیا پارلیمانی لیڈرمنتخب کرنے کے لئے درخواست دے دی۔

Feb 02, 2011 | 18:19

سفیر یاؤ جنگ
اس بات کا فیصلہ مسلم لیگ یونیفکیشن بلاک نے پنجاب اسمبلی کے کمیٹی ہال میں ایک اجلاس کے دوران کیا جس میں ان کے سینتالیس ارکان صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس میں عطاء محمد مانیکا نے ڈاکٹرطاہرعلی جاوید کو پارلیمانی لیڈرکے لئے نامزد کیا جبکہ شوکت بھٹی نے اس کی تائید کی۔ اجلاس کے بعد درخواست باقاعدہ طور پر سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کو پیش کردی گئی۔ پنجاب اسمبلی کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء مانیکا نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی اس طرح کی درخواست دی تھی تاہم اس پر عمل نہیں ہوا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپیکراسمبلی اب قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
یونیفکیشن بلاک کے نامزد پارلیمانی لیڈرڈاکٹرطاہر علی جاوید نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ قاف کے منتخب ارکان کی تعداد اکیاسی ہے جبکہ اس میں سے سیتالیس ارکان ان کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے چند دنوں میں یہ تعداد پچاس سے تجاوزکرجائے گی اس طرح یہ شرح ساٹھ چالیس کی بنتی ہے اورپارلیمانی لیڈراکثریت کا ہی ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر طاہرجاوید کا کہنا تھا کہ ان کے بلاک نے گورنر راج میں برا وقت گذارا تاہم وہ حکومت کے ساتھ رہے اور وہ اب بھی مسلم لیگ نون کی حکومت کا بھرپور ساتھ دیتے رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ قاف چاہے تو ان کے خلاف رٹ پیٹشن دائرکرسکتی ہے، انہیں کوئی پریشانی نہیں۔
دوسری طرف پنجاب اسمبلی کے سپیکررانا محمد اقبال کا کہنا ہے کہ ان کے پاس یونیفکیشن بلاک کے سینتالیس ارکان اسمبلی کی دستخط شدہ درخواست پہنچ گئی ہے، توقع ہے کہ اسمبلی کے آئندہ سیشن تک اس کا فیصلہ ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس صرف رکن صوبائی اسمبلی صبا صادق کے خلاف ریفرنس جمع کرایا گیا اور کسی رکن کے خلاف ریفرنس نہیں آیا، سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ تمام فیصلے آئین اور قانون کی روشنی میں کریں گے
یونیفیکشن بلاک کی جانب سے علیحدہ نشستوں کی درخواست اورکھل کرمسلم لیگ نون کی حمایت کے اعلان سے پنجاب کی سیاست نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ ق اور پنجاب میں مسلم لیگ نون کی اتحادی پیپلزپارٹی اس پیش رفت کے بعد کیا رویہ اپناتی ہے،
مزیدخبریں