ٹائنو سیرپ کے متاثرین

مکرمی! جب سے ٹائنو سیرپ کا سکینڈل منظر عام پر آیا ہے تب سے تحصیل مریدکے کے راشی ڈرگ انسپکٹر نے شریف میڈیکل سٹور مالکان جو کہ خود لائسنس ہولڈر ہیں کا جینا حرام کر دیا ہے ہم نہ تو پہلے اس قسم کے نشہ آور سپرپ فروخت کرتے تھے اور نہ اب کرتے ہیں جو سٹور پہ کام کرتے تھے ان سے یہ ہر ماہ 2 ہزار روپے لیتاتھا۔ سکینڈل کے بعد سے اس کی دیدہ دلیری بڑھ گئی ہے اور ناجائز طریقوں سے ہم سے بھی یہ پیسوں کا مطالبہ کرتا ہے اور بہانے بہانے سے آئے روز سیمپل بھرنے کے نام یہ قیمتی ادویات اٹھا کے لے جاتا ہے اور شاہدرہ میں واقع اپنے سٹور پر فروخت کرتا ہے۔ ہم حکومت اور وزیر صحت خواجہ سلمان سے گزارش کرتے ہیں کہ اس جیسے کرپٹ لوگوں کا محاسبہ کریں اور میڈیکل سٹور چلانے کا اختیار صرف اور صرف خود کوالیفائیڈ لائسنس ہولڈر کو دیا جائے اور اس راشی ڈرگ انسپکٹر جو کہ دنوں میں موٹر سائیکل سے ہنڈا سٹی گاڑی پہ آ گیا ہے کو نوکری سے نکالا جائے۔(محمد عدنان، محمد چودھری ،ریان پورہ تحصیل فیروز والا مریدکے)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...