قاہرہ (نوائے وقت رپورٹ) مصری صدر محمد مرسی کے خلاف ہزاروں شہریوں نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔ شہریوں نے تحریر سکوائر پر احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ایک دوسرے پر پتھراﺅ سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ شہریوں نے قاہرہ میں صدارتی محل کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے صدارتی محل کے گرد سکیورٹی اہلکاروں پر پٹرول بموں سے حملہ کیا۔ سکیورٹی فورسز کے صدارتی محل کے قریب مظاہرین پر شیلنگ کی۔ مظاہرین نے صدارتی محل میں داخل ہونے کی کوشش کی تو فورسز نے واٹر کینن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔کئی مظاہرین محل میں داخل ہو گئے۔ صدارتی محل کے باہر صدرمحمد مرسی کو ہٹانے کے لئے بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر سےکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں متعددمظاہرین زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیشنل سالویشن فرنٹ کے یوتھ ونگ نے جمعہ الخلاص کے عنوان سے صدر مرسی کی حکومت کے خلاف ملین مارچ کیا ۔مظاہرے میں شریک یوتھ فرنٹ کے عہدیداروں کاکہناتھاکہ وہ اخوان المسلمون کی حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کی غرض سے صدارتی محل کی جانب مارچ کریں گے۔ دوسری جانب صدر مرسی نے مظاہرین سے سختی کے ساتھ نبٹنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اہم تنصیبات کی حفاظت کے لئے سکیورٹی فورسز ہرممکن اقدام کریں۔ فیس بک پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بدامنی کے پیچھے ہے۔