سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں آبروریزی ،اقدام قتل،دست درازی ،اغوا کاری اور دیگر سنگین جرائم میں اضافے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیرپولیس کی کرائم برائچ نے سال 2011ءکے مقابلے میں 2012کے دوران ایسے 104اضافی کیس درج کئے ہیں۔جرائم سے متعلق مذکورہ ادارے کے مطابق جموںو کشمیر میں عصمت ریزی کے واقعات میں سال2012میں تقریباً 10فیصد اضافہ ہوا جبکہ اقدام قتل کے حوالے سے 2012ءمیں کرائم برانچ نے ایسے511کیس درج کئے ہیں۔ ٹنل کے آر پار المناک ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہوا۔کرائم برانچ کی آفےشل ویب سائٹ پر دستیاب اعداد وشمار کے مطابق جرائم سے متعلق مذکورہ ریاستی ادارے نے ریاست میں مختلف جرائم اور واقعات سے متعلق سال2011میں کل ملا کر 24ہزار504کیس درج کئے تھے جبکہ 2012میں اس ادارے نے سنگین جرائم اور مجرمانہ سرگرمیوں کے حوالے سے24ہزار608کیس درج کئے ہیں جوکہ 2011ءکے مقابلے میں104کیس زیادہ ہے۔ 2011ءمیں 277کیس جبکہ2012ءمیں 303 کیس درج کئے گئے۔ 2011ءمیں 169 قتل کیس درج کئے گئے 2012ءمیں 124کیس درج کئے گئے۔ 2011ءمیں اقدام قتل کے 494 کیس،2012ءمیں 511 کیس درج کئے گئے۔ اغوا کاری کے سلسلے میں 2011ءمیں 1 ہزار 77 کیس جبکہ 2012ءمیں ایسے 1 ہزار 93 کیس درج کئے گئے۔ دست درازی یا چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے بھی جرائم میں اضافہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق کرائم برانچ نے دست درازی یا چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے 2011ءمیں 1 ہزار 194 کیس درج کئے تھے جبکہ 2012ءمیں کرائم برانچ نے 1 ہزار 322 کیس درج کئے ہیں۔ 2011ءمیں خواتین پر گھریلو تشدد کے 286 جبکہ 2012ءمیں ایسے 301کیس درج کئے گئے۔بچوں کے اغوا کی زیادہ شکایات درج کی گئیں۔