لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران خوف میں مبتلا ہیں ، اسلام آبادکے حکمران بلٹ پروف گاڑیوں اور فول پروف سکیورٹی انتظامات کے بغیر اپنے بنگلوں سے نہیں نکلتے، عام آدمی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں، اسلام آباد کی ظالم سرکار اور بلوچستان کے سردار سب ایک ہیں جو غریبوں کا خون چوس رہے ہیں، یہی لوگ صوبے کے مسائل کے ذمہ دار ہیں۔ جس دن غریب عوام متحد ہوگئے وہ محلوں اور بنگلوں میں رہنے والوں کے اقتدار کا آخری دن ہوگا۔ سبی میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان وسائل سے ما لا مال ہے لیکن عوام پریشان اور بدحال ہیں، مسائل سندھی، پنجابی یا بلوچی صدر اور وزیر اعظم بننے سے نہیں قرآن و سنت کے عادلانہ نظام سے حل ہونگے۔ شریعت اورآئین کی رو سے بلوچستان کو اس کے وسائل کا حصہ ملنا چاہئے، بلوچستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کا قیام اور دیہاتوں میں پرائمری اور مڈل سکول اور ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ ادارے بنائے جائیں۔ بلوچ محب وطن ہیں انہیں غدار کہہ کر دور ہٹانے کی بجائے سینے سے لگایا جائے۔ ہم ناراض بلوچوں کو راضی کرنے اور منانے کیلئے قومی قیادت کو بلوچستان لیکر آئیں گے، وزیر اعظم کو سب سے زیادہ توجہ بلوچستان کے مسائل کی طرف دینی چاہئے تھی۔جب تک بلوچستان کا مسئلہ حل نہ ہو وزیراعظم کو کابینہ کا اجلاس کوئٹہ میں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی راہزن بلوچستان کے وسائل کی طرف للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں ۔بلوچ نوجوان پہاڑوں کی طرف جانے کی بجائے اقتدار کے ایوانوں میں آئیں تاکہ ملک کو لوٹنے والوں سے حساب برابر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا بلوچستان کے عوام خیرات نہیں مانگتے وہ اپنے خزانوں پر اختیار چاہتے ہیں۔ صوبہ کی کسمپرسی کا یہ حال ہے کہ تیس سال قبل جو حالت تھی وہی آج ہے۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور تعلیمی اداروں میں ٹیچر نہیں۔ شرح غربت میں مسلسل اضافہ اور شرح تعلیم میں کمی ہورہی ہے۔