عبدالمجید لدھیانوی کو وفاق المدارس کی تقریب کے دوران ہارٹ اٹیک، انتقال کر گئے

لاہور/ ملتان (خصوصی نامہ نگار + خبر نگار + آئی این پی) ملتان میں وفاق المدارس کی تقریب کے دوران کہروڑ پکا کے دارالعلوم کے مہتمم شیخ الحدیث مولانا عبدالمجید لدھیانوی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ مولانا عبدالمجید لدھیانوی کو شدید ہارٹ اٹیک ہوا انہیں بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ دل کا دورہ پڑنے سے قبل وفاق المدارس کی تقریب سے خطاب میں مولانا عبدالمجید لدھانوی نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے موجودہ فارم میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ مولانا عبدالمجید لدھیانوی مذہبی حلقوں میں انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ ان کی وفات کی خبر پورے علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ وفاق المدارس کی تقریب میں شریک علماء نے ان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ ان کی وفات کی خبر آتے ہی تقریب کو ختم کرکے ان کے لئے خاص طور پر دعائے مغفرت کی گئی۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف‘ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مولانا عبدالمجید کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا عبدالمجید لدھیانوی کی وفات پر جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا محمد عبید اللہ، مولانا حافظ فضل الرحیم، حافظ اسعد عبید، مولانا زبیر حسن، مولانا محمد اکرم کاشمیری، پروفیسر مولانا محمد یوسف، مولانا فہیم الحسن تھانوی اور مولانا مجیب الرحمن انقلابی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا عالم اسلام ایک عظیم مذہبی رہنما اور عقیدہ ختم نبوت کے محافظ سے محروم ہوگیا۔ مولانا عبدالحفیظ مکی، مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج، مولانا مکی حجازی، مولانا ڈاکٹر سعید عنایت اللہ، مولانا محمد الیاس گھمن، مولانا زاہد الراشدی، مولانا مفتی انیس احمد، مولانا قاری محمد رفیق وجھوی، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد یوسف، محمد اکرم درانی، مولانا محمد امجد خان، حافظ حسین احمد، مولانا عبدالقیوم، مولانا فضل علی حقانی، مفتی ابرار احمد، مولانا جمیل الرحمن درخواستی، محمد اسلم غوری، مولانا فیض محمد، مولانا عطاء الرحمن، مولانا گل نصیب، شمس الرحمن شمسی، عبدالرزاق عابد، ملک سکندر خان، مولانا شجاع الملک، مولانا رشید احمد لدھیانوی، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مولانا طارق محمود مدنی، حافظ محمد امجد، مولانا عبدالحمید صابری، مولانا نعمان حاشر، مولانا انوارالحق مجاہد، مولانا عمار بلوچ، مولانا شفیع قاسمی و دیگر نے بھی اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا مرحوم کی اسلام، ملک اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے سنہری خدمات تاریخ کا روشن حصہ ہیں۔ لاہور سے خبرنگار کے مطابق ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین، سینئر مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ شیخ الحدیث مولانا عبدالمجید لدھیانوی کی عمر 84 سال تھی۔ مولانا مفتی محمود اور مولانا عبدالخالق کے شاگرد خاص تھے۔ روحانی بزرگ سید نفیس الحسینی کے سلسلہ رائے پور کے خلیفہ مجاز تھے۔ 55 سال تک حدیث مبارک کی تدریس فرمائی۔ ہزاروں شاگرد اور مریدین سوگوار چھوڑے۔ کہروڑپکا سے خبرنگار کے مطابق مولانا عبدالمجید لدھیانوی کی نماز جنازہ آج دس بجے صبح عباسیہ ماڈل سکول میلسی روڈ کہروڑ پکا میں ادا کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن