واشنگٹن (اے پی پی) گذشتہ برس نومبر میں مستعفی ہونے والے امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کے ملک کو عراق میں غیر لڑاکا زمینی افواج اتارنا پڑ سکتی ہیں تاکہ دولت اسلامی عراق و شام فورسز کا مقابلہ کرنے میں مدد کی جا سکے۔ ہیگل نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ عراق میں تمام آپشنز پر غور کیا جانا چاہیے جن میں غیر جنگی دستے شامل ہیں جو کہ معلومات اکٹھا کرنے اور داعش کے ٹھکانوں کی تلاش کا کام کریں گے۔"میرے خیال میں ہمیں اپنے کچھ دستوں کو تعینات کرنا پڑے گا۔ میں یہ کہوں گا کہ ہم ابھی اس مرحلے تک نہیں پہنچے ہیں۔ ان کے کیوبا میں امریکی حراستی مرکز گوانتانامو بے سے قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر وائٹ ہاﺅس کے عہدیداروں سے اختلافات تھے۔بطور وزیر دفاع ہیگل نے قیدیوں کی رہائی کی منظوری دی تھی۔ وائٹ ہاﺅس نے ان کے محتاط نقطہ نظر سے اتفاق نہ کیا اور انہیں رہائیوں کے درمیان وقفوں کے دورانیے پر اعتراضات تھے۔