بدھ کو قومی اسمبلی میں ’’تاریخی دن تھا ،ایک ہی نشست میں بل منظو رہوئے ایک ہی روز 7بلوں کی منظور ی پارلیمانی تاریخ کا غیر معمولی واقعہ ہے۔ منظوری کو ’’نیک شگون ‘‘ قرار دیا جا رہا ہے بظاہر حکومت اور اپوزیشن باہم ’’شیر و شکر ‘‘ تو نہیں لیکن ایسے اشارے ملے جن سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ فی الحال سپیکر کے چیمبر میں ہونے والے فیصلوں کی لاج رکھی جا رہی ہے البتہ ایوان میں روایتی جملے بازی ہوتی رہی، تحریک انصاف کی سرکردہ رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کی ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید ستی سے نہیں بنتی ،اکثر اوقات دونوں کے درمیان اس وقت تلخ جملوں کا تبادلہ ہوتا ہے جب ڈپٹی سپیکر اجلاس کی صدارت کر رہے ہوں ،وہ ڈاکٹر شیریں مزاری کے’’ موقع بے موقع ‘‘ بولنے پر سخت گیری کرتے ہیں جس سے دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ معمول بن گیا ہے ۔ عارفہ خالد نے کہاکہ شیریں مزاری نے ڈپٹی سپیکر کے ڈائس پر آنے پرآواز کسی ہے کہ’’ وہ پھر آگیا ہے‘‘ انہیں اس طرح کے توہین آمیز ریمارکس پر معافی مانگنی چاہیے۔صاحبزادہ یعقوب نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کا پالیسی بیان قابل مذمت ہے۔میجر(ر) طاہر اقبال نے کہاکہ حج کوٹے میں 40ہزار کا اضافہ ہورہاہے ، شازیہ مری کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سرکاری ٹی وی میں خواتین اینکرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ۔اس حوالے سے پی ٹی وی میں ایک جامع منصوبہ بنا کر اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔دونوں اینکرز کے ایک پرائیویٹ چینل پر جانے پر انکوائری کمیٹی بنائی گئی ۔ اس پر ڈسپلنری ایکشن لیا گیا ۔ بدھ کو اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی جب سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے بھی لوڈشیدنگ ختم نہ ہونے پر حکومت سے سوال پوچھ لیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے ارکان محمدزبیر کے گورنر سندھ بننے پر ان کے بھائی اسدعمر سے مٹھائی کھلانے کا مطالبہ کرتے رہے ۔ سردارایازصادق نے کہاکہ تمام ارکان کا مطالبہ ہے کہ اسد عمر اپنے بھائی کے گورنر مقرر ہونے پر سب کا منہ میٹھا کروائیں۔اسد عمر مٹھائی بھجوادیں ارکان میں تقسیم کرنے کا کام ہمارا سٹاف کردے گا۔اپوزیشن جماعتیں قومی کمیشن برائے حقوق بچگان کے بل سے ساس حد تک لاعلم تھیں کہ بل کے تحت بچوں کی عمر کا تعین نہ ہونے کے باوجود اس معاملے پر ایوان میں اپوزیشن ارکان شور شرابہ کر کے احتجاج کر رہی تھیں ‘ اپوزیشن نے بل کے بارے میں غلط اختلافی نوٹ دے دیا،قومی اسمبلی میں قومی کمیشن برائے حقوق بچگان اور بے نامی جائیداد رکھنے کی ممانعت کیلئے احکام وضع کرنے سمیت 7مختلف بلز منظور کئے گئے ۔ وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے ایوان میںبے نامی کاروباری معاملات کے امتناع‘ لیگل پریکٹشنز اینڈ بار کونسلز کمپنیات قانونی مشیران کی تقرری‘ انفجاری ‘ دھماکہ خیز اشیاء ایکٹ میں ترامیم‘ شراکت محدود ذمہ داری سے متعلق چار الگ الگ بل پیش کئے جنہیں ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے قومی کمیشن برائے حقوق بچگان بل 2016 پیش کیا۔ تحریک انصاف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم دشمن اقدامات کے خلاف قرارداد مذمت قومی اسمبلی مین جمع کرا دی ۔قرارداد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی خصوصی ہدایت پر جمع کروائی گئی۔قرارداد اسد عمر، شیریں مزاری، ڈاکٹر عارف علوی اور دیگر کی جانب سے جمع کروائی گئی قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم نے کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے اووربلنگ پرایوان سے واک آئوٹ کر دیا ۔
قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن باہم ’’شیر و شکر‘‘ روایتی جملے بازی
Feb 02, 2017