گجرات (نامہ نگار) یونیورسٹی آف گجرات میں طلباء و طالبات نے 8 سال سے ڈگریاں نہ ملنے پر وائس چانسلر کی گاڑی کا گھیرائو کیا اور ایڈمن دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ شعبہ آرکٹیکچر کے طلباء و طالبات نے دو ہفتے قبل احتجاج کیلئے دی گئی ڈیڈلائن اور یقین دہانی کے باوجود یو او جی انتظامیہ کی جانب سے اسناد نہ دئیے جانے پر وائس چانسلر آفس اور گاڑی کا گھیرائو کر کے شدید احتجاج کیا اور گو وی سی گو وی سی کے نعرے لگائے۔ طلباء و طالبات کو منتشر کرنے کیلئے جامعہ کی فیکلٹی اور سیکورٹی عملہ نے کوشش کی تو دونوں میں ہاتھا پائی ہو گئی اور طلباء نے جامعہ کو میدان جنگ بنا لیا جس پر پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی تاہم طلباء و طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے ایڈمن آفس کے دروازے اور شیشے توڑ ڈالے احتجاج تین گھنٹے سے زائد جاری رہا جبکہ چھٹی کے باوجود طلباء و طالبات کو جامعہ کے اندر محصور کر کے داخلی و خارجی راستے بند کر دئیے گئے جسکی وجہ سے دور دراز کے علاقوں سے بچوں کو لینے کیلئے آئے والدین شدید پریشانی کی حالت میں کئی گھنٹے تک یو او جی کے باہر بیٹھے رہے۔ جامعہ گجرات کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ چند شر پسند طلباء نے ہلڑ بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے مین گیٹوں کو بلاک کرنے اور چھٹی کے وقت طلباء و طالبات کو یونیورسٹی ٹرانسپورٹ میں سوار ہونے سے زبردستی روکنے کی کوشش کی۔ طلبہ کے ایک مخصوص ٹولہ نے جامعہ گجرات کے پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔ ان شرپسند طلبہ میں 30 سے 40 پرانے طلبا کا ایک ایسا گروہ شامل ہے جو مختلف سمسٹرز میں بار بار مواقع فراہم کیے جانے کے باوجود اپنے تعلیمی عمل کو باقاعدہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اوراُن کا سی جی پی اے 1.5فیصد سے کم رہا جبکہ وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا ہے کہ ہم جامعہ کے تعلیمی نظم و نسق کو بہتر بنانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھیں گے جبکہ طلبہ کے جائز مطالبات پر غور و خوض کرتے ہوئے مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔ جامعہ گجرات کے ٹرانسپورٹ فلیٹ میں حال ہی طلبہ کی بہترین سفری سہولتوں کی خاطر پانچ نئی بسوںکا اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ضیاء نے سینئر فیکلٹی و انتظامیہ کے اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کرنے کی تجویز بھی دی تاکہ طالب علموں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے مگر شر پسند لڑکوں نے طالبعلموں کو اُکساتے ہوئے جامعہ گجرات کی عمارتوں اور املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور پارکنگ شیڈ میں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ شرارتی عناصر کو جامعہ گجرات کا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔