اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وفاقی ہسپتالوں میں ادویات چوری اور حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عطیہ کردہ خون کی فروخت ناقابل معافی جرم ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے زندگی بچانے کیلئے لوگ خون عطیہ کرتے ہیں اور بازار میں فروخت کر دیا جاتا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا طب فرشتوں کا شعبہ ہونا چاہئے تاہم سیاسی اور انتظامی امور میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ انتظامی امور چلانا عدلیہ کا کام نہیں ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سرکاری ہسپتالوں سے متعلق شکایات اور تشخیصی مراکز اور آلات کی غیرفعالیت پر جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔