اسلام آباد (صباح نیوز+ اے این این) غیر معیاری سٹنٹس کی فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ میڈیکل کی دنیا میں روز ترقی ہو رہی ہے لیکن پاکستان میںآج بھی مریضوں کو غیر معیاری سٹنٹس لگائے جا رہے ہیں۔ سٹنٹ کے حوالے سے معاملے کو سپریم کورٹ مانیٹر کرے گی۔ بدھ کو غیر معیاری سٹنٹس کی فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج بھی مریضوں کو غیر معیاری سٹنٹس لگائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیانات سے عوام میں خوف و ہراس نہیں پھیلانا چاہتے تاہم عدالت شام کو ہونے والے غیر ذمہ دارانہ تبصروں پر پابندی کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اولین ترجیح آئندہ کے لئے معاملے کو بہتر کرنا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو حکم دیا کہ سٹنٹس کی رجسٹریشن سے متعلق درخواستوں کا فوری طور پر فیصلہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کو سٹنٹ رجسٹریشن کے حوالے سے زیر التوا درخواستیں جلد سن کر نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے آبزرویش دی ہے جنگی بنیادوں پر سٹنٹ کے معاملے کو حل کیا جائے، معاملہ اہم ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ غریب اور متوسط آدمی مہنگے سٹنٹ کیسے خریدے گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا قانونی معیار پر پورا اترنے والی سٹنٹ امپورٹ کرنے والی کمپنیوں کو رجسٹر کیا جائے۔ سٹنٹ کا ایشو پورے ملک کا ہے جبکہ حکومتی وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کے سٹنٹ رجسٹرڈ ہیں۔ عدالت نے متعلقہ حکام سے پیر تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 فروری بروزمنگل تک ملتوی کردی۔
شام کوہونیوالے غیر ذمہ دارانہ تبصروں پر پابندی لگا سکتے ہیں :چیف جسٹس
Feb 02, 2017