کراچی (کامرس رپورٹر)عوام کی جانب سے معاشی ترقی میں حصہ ڈالنے اور ساتھ ہی ساتھ حکمرانوں کی جانب سے حدود متعارف کرانے کی باہمی ذمہ داریوں کی ترغیب ملتی ہے۔ یہ بات آکسفورڈ یونیورسٹی، برطانیہ کے معاشیات کے پروفیسر سر پال کولئیر نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زیر اہتمام بائیسویں زاہد حسین میموریل لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ریاستی اداروں کی ٹیکس عائد کرنے اور اختیارات کے غلط استعمال پر چیک اینڈ بیلنس لاگو کرنے کی استعداد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر کولئیر نے مشترکہ ملکیت، انصاف اور مقصدی اقدام کے تصور پر زور دیا۔قبل ازیں اپنے افتتاحی خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پاکستان کی معیشت کی ترقی میں مالی اداروں کی مضبوطی، انسانی وسائل کی ترقی، ایس ایم ایز اور دیگر ترجیحی شعبوں کو قرض کی فراہمی اور معاشرے کے محروم شعبوں تک مالی وسائل کی فراہمی کی کوششوں کی قیادت کرنے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کا کردار اجاگر کیا۔