اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین میاں شہباز شریف نے نیب سے پی اے سی کی جانب سے اب تک بھجوائے گئے کیسز میں پیشرفت کی رپورٹس طلب کر لیں۔ اجلاس میں ایم ڈی پیپرا اور ڈی جی ایف آئی اے کی نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر کے ٹھیکے کے بارے میں دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ چیئرمین پی اے سی نے ہوائی اڈے کی تعمیر کی جوائنٹ ونچر کے معاملے پر تحقیقات اور پیپرا رولز کے بارے میں پوری تیاری کر کے آئندہ جمعرات کو بریفنگ دینے کی ہدایت کی۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین محمد شہباز شریف کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میںہوا جو شام تک جاری رہا۔ اجلاس میں ایم ڈی اور ڈی جی پیپرا واضح طورپر رولز کی خلاف ورزی کی متعلقہ شقوں کے بارے میں کچھ نہ بتا سکے۔ اجلاس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال کے دوران وسیع پیمانے پر بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، بغیر کسی نیلامی کے ایک ارب 64 کروڑ 70 لاکھ روپے کی میڈیا مہم اشتہاری کمپنیوں کے حوالے کردی گئیں۔ وسیلہ صحت، گروپ انشورنس اور سمارٹ کارڈ کی تیاری کے منصوبے بھی سٹیٹ لائف آف پاکستان اور نادرا کو بغیر کسی قواعد و ضوابط کے دیدئیے گئے۔ 2010-11 میں 74ارب روپے کی تقسیم کی باضابطہ منظوری 2018ءمیںلی گئی۔ اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اخراجات کا دفاع کرتے رہے اور کہا کہ ہر معاملے کو نیب اور ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جاتا ہے تو یہ ملک کیسے چلے گا۔ معمولی غلطی کو کھربوں، اربوں روپے کا فراڈ بنا کر سکینڈل بنا دیا جاتا ہے۔ جبکہ منطقی انجام میںکچھ نہیںنکلتا، شہباز شریف نے واضح کیا کہ حکومتوں کی سطح پر رولز ساکت ہوسکتے ہیں۔ راجہ پرویز اشرف اور دیگر ارکان نے سوال اٹھایا کہ اگر تعمیراتی کمپنی نادہندہ ہوجائے یا کمپنی کا مالک فوت ہوجائے تو کیا ہوگا۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایف آئی اے نے کلین چٹ کس طرح دے دی، سینیٹر شبلی فراز نے کہا لگتا ہے پیپرا والوں کو پتہ ہی نہیں کہ کیا غلطی ہوئی ہے، کیا وہ چیک نہیں کرتے کہ ان کی ناک کے نیچے اتنا بڑا کنٹریکٹ ہو گیا، خواجہ آصف نے کہا کہ پیپرا رولز پر نظر ثانی کر کے انہیں بزنس فرینڈلی بنایا جائے، شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے حوالے سے چند سیکنڈ میں شواہد اکٹھے کردئیے گئے بلکہ اس لئے بھی گرفتار کرلیا جاتا ہے کہ ریکارڈ نہ غائب کروا دیا جائے جبکہ بعض اہم کیسز میں کئی سال گزر گئے کوئی پیشرفت نہ ہوئی۔ ریکارڈ حاصل نہ کیا جاسکا۔ ایم ڈی پیپرا نے کہاکہ ہمیں معاہدہ دکھایا ہی نہیں گیا۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اصل میںپیپرا ہی پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ بنا ہوا ہے، ذرا ذرا سی باتوں پر دیواریں کھڑی کردی جاتی ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے بھی ان کے موقف کی تائید کی، کمیٹی نے ہوائی اڈے کے سول ورکس کے حوالے سے ڈیڑھ ارب روپے خلاف ضابطہ ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے افسران کیخلاف فوجداری مقدمات قائم نہ ہونے پر سول ایوی ایشن اور وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں رپورٹ مانگ لی۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے حج پیکج میں تاریخی اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے عوام کا مکہ اور مدینہ جانا مشکل بنادیا ہے، پی ٹی آئی پہلی کابینہ ہے جس نے حج پر کسی قسم کی کوئی سبسڈی نہیں دی۔ جمعہ کو ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا حکومت نے پاکستانی حجاج کو دینی فریضہ کی ادائیگی میں مشکلات سے دوچار کردیا۔ انہوںنے کہاکہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے عوام کا مکہ اور مدینہ جانا مشکل بنادیا ہے۔ حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا حج قوم کو دیا ہے۔ محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے حج کو مقدس مذہبی عبادت نہیں بلکہ آمدن کے ایک ذریعے کے طورپر لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی پہلی کابینہ ہے جس نے حج پر کسی قسم کی کوئی سبسڈی نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ حج کی مینجمنٹ کی سمجھ نہیں آئی، تیل کی قیمتوں میں کمی اور دیگر فوائد حاجیوں کو کیوں نہیں دئیے گئے؟۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے 2018ءتک قربانی سمیت حج پیکجز کو مہنگا ہونے سے روکے رکھا تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ حج کاروبار کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک عبادت ہے جس میں حکومت نے اللہ کے مہمانوں کو سہولت دینا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں بھی حجاج کرام کو سہولت دی جاتی ہے لیکن ریاست مدینہ کے دعویداروں نے حاجیوں سے ہر ریلیف چھین لیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں حج کے سب سے بہترین انتظامات کئے ۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کے لئے حج کا سوچنا بھی موجودہ حکومت نے محال کردیا ہے۔ اپوزیشن حج پیکجز میں اس قدر اضافے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھائے گی اور حکومت سے جواب طلب کرے گی۔ دریں اثناءپاکستان مسلم لےگ (ن) کا مشاورتی اجلاس جمعہ کو پارلےمنٹ ہا¶س مےں ہوا۔ پارٹی صدر اپوزےشن لےڈر محمد شہباز شرےف ، پارٹی چےئرمےن سےنٹ مےں اپوزےشن لےڈر راجا ظفر الحق ، سےنےٹر پےر صابر شاہ ، احسن اقبال دےگر رہنما شرےک ہوئے۔ پارٹی قائد مےاں نواز شرےف کی جےل مےں صحت ، پارٹی اور سےاسی صورتحال اور دےگر اہم معاملات پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اہم ملکی معاملات پر اپوزےشن جماعتوں سے رابطوں ، باہمی تعاون پارلےمنٹ مےں اپوزےشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خےال کےا گےا۔ پارٹی کے محدود غےر رسمی اجلاس کے دوران عوامی مسائل پر اپوزےشن کے لائحہ عمل اہم معاملات پر پارٹی موقف پر بات کی گئی۔ اپوزےشن لےڈر نے پارٹی رہنما¶ں کو اہم معاملات پر اعتماد مےں لےا اور واضح کےا کہ پاکستان مسلم لےگ (ن) آئےن کی حکمرانی اور پارلےمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہےں کرے گی۔
شہباز شریف