کندھ کوٹ (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم خطرے میں ہے، ہر طرف سے حملے ہورہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی پورے عزم کے ساتھ ان تمام قوتوں کا مقابلہ کرے گی۔ ہم اٹھارویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دینگے۔ میر ہزار خان بجارانی کی برسی پر تعزیتی جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے اپوزیشن جماعتوں سے مل کر طے کیا ہے کہ جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ آئین کی اصل شکل میں بحالی پیپلز پارٹی کی گذشتہ حکومت کی کامیابی ہے۔ فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ بے نظیر انکم سپورٹ جیسے پروگرام متعارف کرائے جنہیں ساری دنیا نے سراہا۔ حکومت نے نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، نئی حکومت نے عوام سے نوکریاں چھینی ہیں، ہر انڈسٹری اور ہر سیکٹر میں لوگوں کو بےروزگار کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار میں ایسی کیا بات ہے کہ عمران خان ڈھٹائی سے ان کا دفاع کررہے ہیں۔ بے چارہ وسیم اکرم بھی کہہ رہا ہے کہ میرا کیا قصور ہے۔ بلاول نے کہاکہ سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے کرکٹ میں امپائر کی۔ وفاق اٹھارہویں ترمیم پر عمل نہیں کررہا ، جو ادارے سندھ نے بنائے انہیں چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اٹھارہویں ترمیم کے تحفظ کے لیے نہ صرف قانونی و سیاسی آپشن استعمال کریں گے بلکہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھی یہ معاملہ اٹھائیں گے، ہم نے بہت مشکل وقت دیکھا ہے یہ کٹھ پتلی وزیراعظم ہمارے لیے کوئی مشکل کھڑی نہیں کرسکتے۔ عمران خان نے جو بھی کہا وہ جھوٹ ہی نکلا۔ موجودہ حکومت نے آتے ہی عوام کو روزگار دینے کے بجائے چھین لیا۔ عوامی حقوق کا تحفظ یقینی اور 18ویں ترمیم کیخلاف سازشیں ناکام بنائیں گے۔ روٹی، کپڑا اور مکان شہید ذوالفقار بھٹو کا نعرہ تھا۔ پیپلز پارٹی آج بھی اسی فلسفے پر قائم ہے۔ وفاق 18ویں ترمیم پر عمل نہیں کررہا۔ وزیراعظم کے اپنے وزیر ترمیم کے خلاف ہیں اور اس پر ہر طرف سے حملے کر رہے ہیں لیکن ہم اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔ وزیراعظم ایوب خان کی بڑی تعریف کرتے ہیں، جہاں جاتے ہیں صدارتی نظام کی بات کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں سازش کے ذریعے ہی پیپلزپارٹی کو ناکام کیا جا سکتا ہے اسی لئے ہمارے خلاف جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹس لائی جارہی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف میں بہت سے امیدوار تھے عثمان بزدار آخری وقت میں آئے، ان میں ایسا کیا تھا کہ انہیں وزیراعلیٰ بنا دیا۔ یہ بہت اچھی بات ہے کہ وزیراعظم سندھ آ رہے ہیں۔ وہ پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، امید ہے سندھ کے عوام کے مسائل حل کریں گے، یہ جو سلیکٹڈ وزیراعظم ہوتے ہیں عوام کو ان کا حق نہیں دیتے ان کے مسائل کو حل نہیں کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میڈیا کے خلاف سازش کی جارہی ہے، یہ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر سوچا سجھا حملہ ہے، بدقسمتی سے ہماری وفاقی حکومت بھی اس سازش کا حصہ ہے۔ عمران خان نے جو بھی کہا وہ جھوٹ ہی نکلا ہے، عمران خان پارلیمانی نظام کے وزیراعظم ہیں اور صدارتی نظام کی بات کرتے ہیں۔ ہم اٹھارویں ترمیم پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ ملک میں صرف ایک قوت ہے اور وہ عوام ہے۔ سندھ کے بجٹ میں 90ارب روپے کم کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے ترقیاتی کام کو نقصان پہنچے گا، یہ جانتے ہیں کہ ہمیں الیکشن میں شکست نہیں دے سکتے، اس لئے جعلی جے آئی ٹی رپورٹ پیش کرکے ہمارے خلاف سازش کی جاتی ہے۔ بدقسمتی سے 18ویں ترمیم جو سندھ اور پورے پاکستان کو مضبوط کرتی ہے ہم آخری دم تک لڑتے رہیں گے، اور صوبہ سندھ اور پاکستان کے عوام کے انسانی حقوق، جمہوری حقوق اور معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرنے دیں گے۔
بلاول