پشاور(بیورو رپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ گزشتہ چالیس سال سے سرحد کے آر پار پختونوں کا خون بہہ رہا ہے، موجودہ مشکل ترین دور پختونوں کے اتحاد و اتفاق کا متقاضی ہے، اور پختونوں کا خون بہا روکنے کیلئے تمام ممکنہ کوششیں خطے کے مفاد میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں باچا خان اور ولی خان کی برسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اے این پی سعودی عرب کے مرکزی صدر گل زمین سید کے انتقال کے بعد ڈاکٹر مزمل شاہ نے نئے صدر کا حلف اٹھایا ، اسفندیار ولی خان نے گل زمین سید مرحوم کی بیرون ملک پارٹی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اسفندیار و لی خان نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے اور ترقی و پرامن پاکستان کیلئے ترقی و پرامن افغانستان کا ہونا بہت ضروری ہے، انہوں نے امن مذاکرات کے حوالے سے ایک بار پھر واضح کیا کہ ہم امن مذاکرات کی کامیابی کیلئے بدستور دعا گو ہیں تاہم تمام سٹیک ہولڈرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ اس مذاکراتی عمل میں افغان حکومت کی شرکت یقینی بنائیں۔ افغانستان کی حکومت امن عمل کی اہم فریق ہے اور فریق کی غیر موجودگی میں مذاکرات کی کامیابی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ ہماری حکومت نے معاشی پالیسی کیلئے عوام کو انڈوں اور مرغیوں کا فارمولہ دیا اور خود گدھوں کی تجارت تک محدود ہو کر رہ گئی۔ کپتان نے آج تک عوام سے جتنے وعدے کئے ان میں سے کوئی بھی پورا نہ کر سکے اس کے برعکس عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے، ماضی کی حکومتوں پر الزامات لگانے اور انہیں قرضوں کا طعنہ دینے والا شخص گزشتہ چھ ماہ سے خود بھکاری بنا ہوا ہے اور ملک کو خیراتی ادارے کے طور پر چلایا جا رہا ہے جس سے پاکستان کا تشخص داؤ پر لگ چکا ہے، عمران خان اب بھی قوم کو آگاہ کرے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں پر سود کے حجم میں کس قدر اضافہ ہوا جا رہا ہے، ملک کی 70سالہ تاریخ میں سابق حکومتوں نے جتنا قرض لیا اس سے دو گنا کپتان نے 6ماہ میں حاصل کر لیا ہے اور ملک پھر بھی آخری ہچکیاں لے رہا ہے۔ احتساب کے نام پر سیاسی مخالفین کا انتقام جاری ہے ، اے این پی بلا امتیاز احتساب کے حق میں ہے ،حکومت شفاف احتساب میں مخلص ہے تو ذاتی پسند و نا پسند سے قطع نظر احتساب کا عمل اپنے گھر سے شروع کرے ، یہ کیسا احتساب ہے جس میں زرداری کی بہن جے آئی ٹی میں پیش ہو سکتی ہے لیکن سلائی مشینوں سے اربوں ڈالر کی جائیدادیں بنانے والی علیمہ باجی احتساب سے مستثنیٰ ہو، قوم کی قسمت سے کھیلے والوں کو خود پچھتانا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ مجھ پر ملائشیا اور دبئی میں جائیدادیں بنانے کا الزام لگایا میں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ جائیدادیں سامنے لائیں تو آدھی میں انہیں دے دوں گا، موجودہ حکومت کو دشمن کی ضرورت نہیں وہ اپنی غلطیوں سے خود زمین میں دھنسنے جا رہی ہے۔