لندن(آن لائن) برطانیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ترمیم شدہ قرارداد پیش کی ہے جس میں لیبیا سے اجرتی جنگجوؤں کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں لیبیا میں اجرتی جنگجوؤں کے بڑھتے ہوئے داخلے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ قرارداد میں ان بین الاقوامی پاسداریوں کی یاد دہانی کرائی گئی ہے جن کا وعدہ 19 جنوری کو برلن کانفرنس میں کیا گیا تھا۔اس کا مقصد 2011 سے لیبیا پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کا احترام ہے۔ اس میں مسلح اجرتی جنگجوؤں کو پیش کی جانے والی تمام تر سپورٹ کا روکا جانا اور ان عناصر کا انخلاء شامل ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق قرارداد کا متن تمام رکن ممالک سے تنازعہ میں عدم مداخلت کا یا ایسے اقدامات سے گریز کا مطالبہ کرتا ہے جس سے تنازعہ کی شدت میں اضافہ ہو۔ سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ روس اس قرارداد میں اجرتی جنگجوؤں کی جانب کسی بھی اشارے کی شدت سے مخالفت کر سکتا ہے۔ قرارداد پر رائے شماری کی تاریخ ابھی مقرر نہیں کی گئی۔ برطانیہ کی ترمیم شدہ قرارداد میں پرتشدد کارروائیوں میں حالیہ اضافے کی مذمت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ متحارب فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مستقل فائر بندی کی پاسداری کریں۔ ساتھ ہی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فائر بندی کے لیے لازمی شرائط کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کریں اور فائر بندی کی مؤثر نگرانی کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں۔