لاہور(سپیشل رپورٹر)معروف دینی سکالر اور مہتمم جامعہ فاضل شاہی مولانا محمد منشاء چشتی نے کہا ہے کہ ہندو بنیا قرارداد مذمت سے نہیں مانے گا اسے مرمت کی اشد ضرورت ہے۔ کشمیر میں 6ماہ سے لاک ڈائون پر عالمی اداروں اور مسلم حکمرانوں کی خاموشی پر امت سخت نالاں ہے ۔ ایسے حکمران امت کی نمائندگی کاحق نہیں رکھتے۔ تمام مسلم ممالک بھارت ‘ اسرائیل کا بائیکاٹ کردیںتو مسئلہ کشمیر وفلسطین دنوںمیں حل ہوسکتا ہے مسئلہ پرمسلم حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ اورقابل مذمت ہے۔ مولانا محمد منشاء چشتی نے مزید کہا کہ ایٹمی پاکستان پوری امت کی قیادت کرسکتا ہے‘ حکمران بزدلی چھوڑ کر اصولی موقف کا اعادہ کریں‘ محض تقاریر سے کشمیر آزاد ہوگا نہ کشمیریوں کی مشکلات کم ہونگی ‘اسلامی ممالک کی مشترکہ اور فعال عسکری قوت مسائل کا واحد حل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے دھرنے کے بعد کشمیر کو پس پشت ڈال دیا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ دھرنے سے پہلے ہونے والے موثراحتجاج کی طرح ایک بار پھر کال دی جائے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی ‘ بیروزگاری اور بدامنی کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت غریب عوام کو ریلیف دے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ سفید پوش طبقہ جسم اور روح کا رشتہ برقراررکھ سکے۔