خلیجِ عُمان میں تجارتی بحری جہازوں اور تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے مشن کے سلسلے میں جاپان کا ایک جنگی بحری جہاز اتوار کے روز ٹوکیو کے قریب ایک بندرگاہ سے روانہ ہو گیا۔ واضح رہے کہ جاپان جانے والا 90% خام تیل خلیجِ عُمان سے گزرتا ہے۔
ایجنسی کے مطابق ٹاکانامی جنگی بحری جہاز اور 200 افراد پر مشتمل اس کا عملہ دو گشتی طیاروں کے ساتھ مل کر جاپانی بندرگاہوں کا رخ کرنے والے بحری جہازوں کا پہرہ دینے کا کام انجام دے گا۔جاپانی وزیراعظم شنزو آبے کی حکومت یہ کہہ چکی ہے کہ وہ خطرے کا سامنا کرنے والے بحری جہازوں کے تحفظ کے لیے طاقت کے استعمال کی منظوری دینے پر تیار ہے۔ یہ فیصلہ جاپانی آئین کی روشنی میں متنازع ہے۔ جاپان کا آئین بین الاقوامی تنازعات کے تصفیے کے لیے عسکری طاقت کے استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کابینہ کے امور کے جاپانی وزیر یوشیہدے سوگا یہ باور کرا چکے ہیں کہ جاپانی جنگی جہاز اور جاپانی سیلف ڈیفنس فورس کو مشرق وسطی کی ایک بندرگاہ کی جانب سے پانی کے اندر امداد موصول ہو گی۔ تاہم انہوں نے جاپانی فورس کو سپورٹ پیش کرنے والی مشرق وسطی کی بندرگاہ کا نام بتانے سے انکار کر دیا۔ سوگا کے مطابق مذکورہ جاپانی فورس کا مقصد جاپان سے متعلقہ تجارتی جہازوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ مشن کی کارروائیوں کے علاقوں میں خلیج عمان، بحر عرب کا شمالی حصہ اور خلیجِ عدن شامل ہے۔