آہنی دوست چین سے 5 لاکھ ویکسین کا تحفہ مل گیا

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ)  پاک فضائیہ کا طیارہ چین سے عطیہ کی گئی 5 لاکھ کرونا ویکسین  کا تحفہ لے کر پاکستان پہنچ گیا۔ اسلام آباد نور خان ایئر بیس پر چینی سفیر کی جانب سے ویکسین کی پہلی کھیپ  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حوالے کی گئی۔ معاون خوصی فیصل سلطان اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ تقریب میں چینی سفیر نے باضابطہ طور پر کرونا ویکسین کی 5 لاکھ ڈوز پاکستان کے حوالے کی۔ ویکسین کو اسلام آباد میں مرکزی سٹوریج سینٹر میں منتقل کر دیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نو نگ رونگ نے کہا کہ آج چینی حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئی ویکسین پاکستان پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان دنیا میں پہلا ملک ہے جسے چینی حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئی ویکسین ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ ہر کوئی اس بات میں مجھ سے اتفاق کرے گا کہ اس ویکسین کی پاکستان میں عوام کو نہ صرف ضرورت تھی بلکہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ  یہ ہمارے آہنی بھائی چارے کا عملی مظہر ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ صدر شی جن پنگ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ چین نے اپنے وعدے پر پورا اترتے ہوئے ایک ماہ کے اندر ہی دنیا بھر کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی ہے اور اس سلسلے میں معاونت کے لیے اپنی بہترین کاوشوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دیرینہ دوست کی حیثیت سے ہماری پہلی ترجیح ہے اور میں سینو فارم ویکسین کے ایمرجنسی بنیادوں پر استعمال کی منظوری اور اس سلسلے میں تعاون کرنے پر ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس دوطرفہ تعاون سے مزید لوگ استفادہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ ہے، ہمیں اس دوستی پر فخر ہے جو پہاڑوں سے بلند، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت دوطرفہ تعلقات میں مستقل پیشرفت ہو رہی ہے اور چین پاکستان کو اس وبا سے پاک کرنے کی مہم، معیشت کی بحالی اور سماجی ترقی میں ساتھ دینے کے لیے تیار ہے۔ ویکسین کی پاکستان کو فراہمی میرے لئے باعث مسرت ہے۔پاکستان اور چین کی کمیونٹی کے مشترکہ مستقبل کیلئے پر عزم ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قر یشی نے  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ چین نے پاکستان کے ساتھ اپنی لازوال دوستی کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات کو اس سال 7 دہائیاں مکمل ہونے کو ہیں اور ہم اس سال کو شایان شان طریقے سے منائیں گے اور اپنے تعلقات اور دوستی کے نئے باب رقم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں حکومت پاکستان، وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کے عوام کی طرف سے چین کی حکومت خصوصاً صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے اسٹیٹ قونصلر وزیر خارجہ وونگ گی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وونگ گی سے ویکسین کے لیے مستقل بات چیت چل رہی تھی۔ دسمبر میں بھی ان سے درخواست کی تھی اور 21 جنوری کو جب ان سے دوبارہ بات ہوئی تو انہوں نے خوشخبری سنائی کہ چین پاکستان کو یہ پانچ لاکھ خوراک بطور تحفہ پیش کرتا ہے ۔ وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ہم چین کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک ویکسین پر کام کر رہے ہیں جس کے ابتدائی نتائج کافی حوصلہ افزا ہیں۔ اگر ہماری یہ کاوش کامیابی سے ہمنکار ہوئی تو یہ پاکستان کی عوام کیلئے ایک بہت بڑی خبر ہوگی۔ ہمیں فروری کے آخر تک 1.1 ملین ڈوز درکار ہوں گی جس کیلئے ہم چینی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ انشاء اللہ ہمیں اگلی کھیپ بھی جلد دستیاب ہو جائے گی۔  ہیلتھ گائیڈ لائنز مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی۔ ویکسینیشن کا عمل ملک بھر میں3 فروری سے شروع ہو گا۔ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کو ویکسین طیاروں سے فراہم کی جائیگی۔ این سی او سی کاکہنا ہے کہ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز پاکستان کے اصل ہیروز ہیں جو وبا کیخلاف لڑ رہے ہیں۔ این سی او سی نے بتایا کہ ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کئے جاچکے ہیں۔ پہلے مرحلے کیلئے پنجاب میں 189  اور سندھ میں 14  مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44  اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کئے۔ جبکہ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے گی۔ این سی او سی پوری ویکسینیشن مہم کے دوران نرو سنٹر کے طور پر کام کرے گا۔ ویکسینیشن کا پورا عمل نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم کیساتھ کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ کام کریگا۔

ای پیپر دی نیشن