کرونا فنڈز‘ محکمہ خزانہ کا حیرت انگیز انکشاف

مکرمی! پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ خزانہ نے حیرت انگیز انکشاف کیا کہ چندے اور سرکاری ملازمتیں کی تنخواہوں سے ایک ارب 16 کروڑ کا کرونا فنڈ جمع ہوا لیکن متاثرین پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوسکا۔ تاہم وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے وجہ بتائی کہ ’’پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے فنڈ استعمال نہیں ہوا، البتہ اب پالیسی بنا رہے ہیں، ہوسکتا ہے یہ فنڈ ویکسین کیلئے استعمال کریں۔‘‘ کرونا فنڈز میں (ایک ارب  16 کروڑ روپے کی) خطیر رقم ہونے کے باوجود متاثرین پر ایک روپیہ بھی خرچ نہ کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ انسانیت پر ظلم ڈھاتے کرونا کو ایک سال سے زائد ہوچکا ہے ہمارے محکموں نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی پالیسی تشکیل نہیں دی کہ متاثرین پر فنڈز کس طرح خرچ کرنا ہے جو نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ہمارے متعلقہ محکموں کی فرائض سے غفلت کا بھی ثبوت ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو سخت نوٹس لینا چاہئے اور متاثرین کرونا کی مدد کیلئے فوری طور پر واضح پالیسی بنائی جانی چاہئے۔ فنڈز کے استعمال کی شفافیت کو بھی ہر صورت مدنظر رکھا جائے۔ پہلے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا اب ایسا نہ ہو کہ سارا فنڈز خرچ ہوجائے اور متعلقہ محکموں اور ذمہ دارا فراد کو خبر ہی نہ ہو کہ اتنی رقم کہاں خرچ ہوگئی ہے۔ یہ سراغ بھی پھر نیب کو نہ لگانا پڑے۔ متعلقہ محکموں اور وزارتوں کے ذمہ داران کو بالغ نظری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آنکھیں کھلی رکھنی چاہئیں۔(ڈاکٹر سلیم ۔ لاہور) 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...