کراچی ( نیوز رپورٹر) نیا ناظم آباد کے علی حبیب میڈیکل سینٹر میں سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں ماہرین طب، تعلیمی ، سماجی سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ صدر محفل ماہر جذام ڈاکٹر محمد علی عباسی کا کہنا تھا کہ جذام کا مریض 6 ماہ سے دو سال میں علاج کے ذریعے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ یہ واحد بیکٹیریا ہے جس کو مصنوعی طور پر انسان اسے ٹھیک کرنے کے قابل نہیں ہوا۔ اس کی ویکسین پر بھی اسی وجہ سے کام نہیں ہوا۔ جتنا جلد اسکی تشخیص کرلیں تو بہتر ہوتا ہے۔ ڈاکٹر محمد علی عباسی کا کہنا تھا کہ جسم پر سفید دھبہ ہو اور اس کو درد کا احساسِ نہ ہو یہ سب مرحل جذام کی علامات ہیں۔ احتیاط اور علاج سے مریض سو فیصد صحتیاب ہوسکتا ہے۔ اگر اس کو بروقت تشخیص نہ کیا گیا تو وہ دوسروں کو بھی منتقل ہو سکتا ھے۔ نیا ناظم آباد جمخانہ کی معروف شخصیت غنی عثمان کا کہنا تھا کہ عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈی اور ان کا خواب ہے کہ اس علاقے میں ایسی صحت کی سہولیات دیں کہ لوگ دور سے لوگ آکر یہاں مستفید ہو۔ عام شہریوں کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں۔ بلدیہ عظمی کراچی کے سینیٹر ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر حمید جمالی کاکہنا تھا کہ جذام مرض سے آگہی ضروری ہے اس کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے تعلیمی نصاب میں مضمون شامل کیا جانا چاہئے۔ سیمینار سے نیا ناظم آباد جمخانہ کے صدر سید محمد طلحہ، ڈائریکٹر سعید احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں مہمانوں میں سوینیر اور شرکا میں اسناد تقسیم کی گئیں۔