کھلونے بیچ کر ماں باپ کا خرچہ اٹھانے والی 12 سالہ بچی نور فاطمہ کی تقدیر بدل گئی

Feb 02, 2021 | 12:07

ویب ڈیسک

اپنی عمر سے بڑھ کر محنت کرنے والی نور فاطمہ کو پنجاب حکومت نے گھر اور بڑی رقم کا چیک دے دیا۔ بچی اور اس کے اہل خانہ اپنا سائبان ملنے پر خدا کا شکر بجا لا رہے ہیں۔

پنجاب حکومت کی جانب سے سائباں اور بڑی رقم ملنے پر نور فاطمہ اور ان کا گھرانہ خوشی اور صبر کے جذبات سے سرشار ہیں۔ نور فاطمہ جو اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کیلئے کھلونے بیچتی ہے۔

مفلسی کی حالت میں واسا کے ڈرینج سسٹم میں زندگی بسرکرنے والے اس خاندان کے لیے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر کنٹینر میں عارضی رہائش گاہ کا بندوبست کیا گیا ہے جس پر یہ خاندان خدا کا شکر ادا کررہا ہے۔

نور فاطمہ کی والدہ نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس تو گھر بھی نہیں تھا، میری تین اور بیٹیاں ہیں اب ہم اس گھر میں رہیں گے اب میری بچیاں محفوظ ہیں۔

کھلونا فروش بچی کی والدہ نے کہا کہ نور فاطمہ پڑھنا چاہتی ہے تبھی تو دن رات محنت کرتی ہے تاکہ گھر کا سہارا بھی بنے اور ڈاکٹربن کر دُکھی انسانیت کی خدمت بھی کرسکے۔

12 سال کی عمر میں کھلونے بیچ کر گزر اوقات کرنے والی بچی نور فاطمہ نے ہم نیوز کو بتایا کہ میں پڑھنا چاہتی ہوں بہت محنت کرنا چاہتی ہوں، ڈاکٹر بنوں گی فوج میں جاؤں گی اور لوگوں کی مدد کروں گی۔

کھلونوں سے کھیلنے کی عمر میں کھلونے بیچ کر اپنے ماں باپ اور بہن بھائیوں کا خرچہ اٹھانے والی بچی کی تقدیر بھی بدل گئی اور فیملی کو سہارا بھی مل گیا۔

مزیدخبریں