بھارت کے احتجاجی کسانوں نے 6 فروری کو ملک گیر پہہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا، متنازع قوانین کو ختم کرنے تک احتجاج جاری رہے گا، کالے قوانین بنا کر مودی نے ان کی آنے والی نسلوں پر حملہ کیا ہے،احتجاج میں شریک افراد نے دلی میں موجود کسانوں کی مکمل حمایت کرنے اور دھرنوں میں پہنچنے کا اعلان کیا۔بھارتی مےڈےا کے مطابق کسان رہنما نے کہا ہے کہ قوانین کی واپسی نہیں تو گھروں کو واپسی بھی نہیں ہو گی، دلی کے ارد گرد جاری دھرنوں کے علاوہ بھی مختلف شہروں میں کاشتکاروں نے ریلیاں نکالیں جس میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔کسان اپنے مطالبات پورے کرانے کے لیے پرعزم ہیں، مودی سرکار ہٹ دھرمی سے باز نہ آئی، زراعت کے بجٹ میں بھی کمی کر دی۔ سنگھو بارڈر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشترکہ کسان مورچہ کے رہنماوں نے کہا کہ 6 فرروی کو ہائی ویز اور سڑکیں بلاک کر دی جائیں گی،ٹکری بارڈر پر خطاب کرتے ہوئے کسان رہنما راکیش نے کہا کہ قوانین کی واپسی نہیں تو گھروں کو واپسی بھی نہیں ہو گی،دلی کے ارد گرد جاری دھرنوں کے علاوہ بھی مختلف شہروں میں کاشتکاروں نے ریلیاں نکالیں،پنجاب کے شہر موگا میں خواتین کی بڑی تعداد نے ریلی میں شرکت کی،مظاہرین نے کہا کہ کالے قوانین بنا کر مودی نے ان کی آنے والی نسلوں پر حملہ کیا ہے،احتجاج میں شریک افراد نے دلی میں موجود کسانوں کی مکمل حمایت کرنے اور دھرنوں میں پہنچنے کا اعلان کیا۔