اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک میں مہنگائی کی شرح دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ماہانہ بنیادوں پر جنوری کے دوران ملک میں مہنگائی میں 0.39 فیصد اضافہ ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی شرح 12.96 فیصد پر پہنچ گئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ جولائی تا جنوری کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 10.26 فیصد رہی۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں زیادہ اضافہ کی بنیادی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ ہے۔ مالی سال کے دوران پٹرول، ڈیزل، بجلی اور کھانے پینے کی متعدد اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں صحت، تعلیم اور تفریحی سہولیات بھی مہنگی ہوئیں۔ اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 10.26 فیصد رہی جبکہ دسمبر 2021ء میں مہنگائی کی شرح 12.3 اور جنوری 2021 میں 5.7 فیصد تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری میں سالانہ بنیادوں پر کوکنگ آئل 54.33 فیصد، گھی 47.4 اور دال مسور 41.3 فیصد مہنگے ہوئے جب کہ پھل 28.35 فیصد مہنگے ہوئے۔ سالانہ بنیادوں پر سبزیاں اور چکن بھی مہنگے ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق جنوری میں ماہانہ بنیادوں پر گندم 2.68 فیصد، گوشت 1.78 پھل 4.11 ، دال مسور 6.13 اور دال چنا 3.37 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ جنوری میں سالانہ بنیادوں پربجلی چارجز56.20 فیصد بڑھے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موٹر فیول کی قیمت میں 36.22 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پلاسٹک مصنوعات 11.72 فیصد اور ریڈی میڈ گارمنٹس 13.03 فیصد مہنگے ہوئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق جنوری میں مہنگائی 0.39 فیصد اضافے کے ساتھ 12.96 فیصد تک پہنچ گئی جو جنوری 2020 کی 14.6 فیصد شرح کے بعد دوسری بلند ترین سطح ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح بھی ڈبل ڈیجیٹ یعنی 10.26 فیصد ریکارڈ کی گئی، تاہم شہری علاقوں میں مہنگائی 13 فیصد اور دیہی علاقوں میں 12.9 فیصد تک پہنچ گئی۔ موجودہ مالی سال کے سات ماہ میں پٹرول 35 روپے مہنگا ہو کر 148 روپے 57 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 30 روپے 44 پیسے مہنگا ہوکر 145 روپے 38 پیسے فی لٹر تک پہنچ گیا۔ ایل پی جی سلنڈر بھی سات ماہ میں اوسط 644 روپے مہنگا ہوا، قیمت 1682 سے 2326 روپے تک پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں جولائی 2021ء سے اب تک گھی 90 روپے، چکن 184 روپے فی کلو مہنگا ہو چکا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر ایک سال میں بجلی ٹیرف 56.20 فیصد جبکہ خوراک 12.82 فیصد مہنگی ہوئی۔ اسکے علاوہ ٹرانسپورٹ کرائے 23 فیصد سے زیادہ بڑھے۔ ایک سال میں ہاؤسنگ، واٹر، بجلی، گیس 15.5 فیصد مہنگی ہوئی۔ اس دوران کوکنگ آئل 54.33 فیصد، گھی 47.4 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک سال میں دال مسور 41.3 فیصد، چنے 24.7 فیصد، دال چنا 15.67 فیصد مہنگی ہوئی. پھل 28.35 فیصد، گوشت 22.38 فیصد مہنگا ہوا۔ اس دوران سبزیاں بھی 11.58 فیصد مہنگی ہوئیں۔ موٹر فیول کی قیمت گزشتہ سال کی نسبت 36.22 فیصد بڑھ گئی۔ جوتے 24.47 فیصد، لانڈری 22 فیصد، ریڈی میڈ گارمنٹس 13 فیصد مہنگے ہوئے۔ ایک سال میں تفریحی سہولیات ہوٹل چارجز 13 فیصد بڑھ گئے۔ صحت 9.15 فیصد، تعلیم 3.17 فیصد مہنگی ہوئی۔