لاہور (اپنے نامہ نگار سے) تاریخ پر تاریخ، اپیل 6 سال تک التواء کا شکار رہی جبکہ ملزم 6 سال کی سزا مکمل کر کے گھر پہنچ گیا، لاہورہائی کورٹ نے 6 سال بعد منشیات کے مقدمہ میں کانسٹیبل کو سنائی جانے والی سزا کالعدم قرار دے دی، 2011 ء میں اے این ایف نے 5 کلو منشیات رکھنے کے الزام میں کانسٹیبل شفاء اللہ کو گرفتار کیا، ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے اسے 6سال قید کی سزا جنوری 2015ء میں سنائی ،اس دوران ڈی پی او بھکر نے سزا یافتہ ہونے کی بنیاد پر کانسٹیبل کو نوکری سے بھی برطرف کردیا ،ملزم نے سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں فروری 2015میں اپیل دائر کی جبکہ 6سال مکمل ہونے پر نومبر 2015 ء میانوالی جیل سے ملزم شفا اللہ کو رہا کردیا گیا ،لاہور ہائیکورٹ میں ملزم کی جانب سے فروری2015کی دائر کی گئی ،اپیل پر سماعت یکم فروری 2022 کو ہوئی تو مسٹرجسٹس شہرام سرور چودھری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سزا کالعدم قرار دے کرملزم شفا اللہ کو بری کردیا۔
لاہورہائیکورٹ