اسلام آباد(نا مہ نگار)پاکستان تحریک انصاف غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ مجھے کورونا ہوا تھا ، رپورٹ نیگیٹو ہے لیکن مجھے بخار ہے ، میں آج دلائل نہیں دے سکوں گا جبکہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار اکبر ایس طابر کو تمام ریکارڈ فراہم کرنے کے لئے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو انچارج مقرر کر دیا۔پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر بھی پیش ہوئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ مجھے کورونا ہوا تھا ، رپورٹ نیگیٹو ہے لیکن مجھے بخار ہے ، میں آج دلائل نہیں دے سکوں گا ۔وکیل اکبر ایس بابر احمد حسن نے کہا کہ ابھی تک سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے آٹھ والیم کی کاپیاں نہیں دی گئیں ۔ مجھے کہا کہ اپنے درخواست گزار کو لیکر آئیں ، اکبر ایس بابر کو لیکر آیا ، صبح سے بٹھائے رکھا پھر شام کو دستاویزات دیے ہیں وہ بھی مکمل نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 18جنوری کا آرڈر تھا ، مجھے 19جنوری کو بلاتے ، لیکن والیمز دینے مجھے 30جنوری کو بلایا گیا ۔ کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ، ڈی جی لا صاحب الیکشن کمیشن کے آرڈر ماننا نہیں چاہتے ۔انہوں نے کہا کہ ڈی جج لا صاحب ہم سے بہت مایوس کن سلوک کر رہے ہیں ۔ڈی جی لا نے کہا کہ آج شام تک باقی والیمز بل فراہم کر دیں گے۔احمد حسن نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں سقم ہے ، اس پر میں نے جواب جمع کرایا ہے۔چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر جوابدہ کا جواب آنا ہے ،کیس میں تاخیر نہیں ہو رہی ، ابھی دلائل آنے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی طور پر جتنا ممکن ہوا کل الیکشن کمیشن کے عملے نے رپورٹ کی کاپیاں فراہم کی ،سیکرٹری الیکشن کمیشن اب معاملے کو دیکھیں گے ، کہ الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد ہو،جوابدہ اور درخواست گزار اپنے جوابات کی کاپی بھی ایک دوسرے کو فراہم کر دیں ۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔
انور منصور