سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات ناپید، مہنگے ٹیسٹ،مریض پریشان 

ملتان(خصوصی رپورٹر) سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات ناپید، مہنگے ٹیسٹ،مریض پریشان۔ زکواہ ۃکے مستحق مریضوں کے لیے رائج نظام بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں مفت ملنے والی ڈینٹل ٹیسٹ کی پرچی 50روپے میں ملتی ہے۔ سٹی سکین ٹیسٹ کی فیس 2500 روپے، خون ٹیسٹ 100سے200 روپے، ایل ایف ٹی کی فیس300روپے لی جا رہی ہے، ای سی جی کے 100روپے، الٹرا ساؤنڈ کے 150روپے، تھائیرائیڈ ٹیسٹ کے 900روپے لئے جا رہے ہیں۔ ایکسرے کرانے کے 60روپے، ہیپاٹائٹس کی سکریننگ کی 75روپے فیس لی جا رہی ہے۔ایڈز کی سکریننگ اور او پی ڈی پرچی کے بھی 50,50روپے اداکرنا ہوتے ہیں، پتھالوجی کی 43مختلف اقسام پر بھی بھاری فیسیں ہیں۔ سی بی سی ٹیسٹ کے لیے 200روپے، ای ایس آر کے لیے 60روپے، شوگر ٹیسٹ کے 65روپے، بلڈ یوریا لیول کے لیے 65، سیرم کریٹنن کے 65، سیرم یورک ایسڈ 65، جگر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے لیور فنگشنگ ٹیسٹ کے 300 روپے، پیشاب کی مختلف بیماریوں کا جائزہ لینے کے لیے مریض کو60روپے دینا ہوتے ہیں۔خواتین کے اسقاط حمل کے حوالے سے ٹیسٹ کی فیس 65روپے، خون کے گاڑھے پن کا تجزیہ کرنے کے لیے 400روپے، ہیپاٹائٹس بی اور سی کی سکریننگ کے لیے 75 روپے، دل کے دورے کی صورت میں ٹراپ ٹی ٹیسٹ کی قیمت 600 روپے، جوڑوں کے درد کا پتہ چلانے کے لیے ٹیسٹ کی قمیت 110روپے، ٹائیفائیڈ بخار کا ٹیسٹ کرنے کے لیے مریض کو 125روپے، مردوں کے مخصوص امراض کی تشخیص کے لیے سیمن ٹیسٹ 125 روپے، پاخانے کا تجزیہ کرنے کے لیے 75، فلویڈ روٹین کے لیے 200، ہیپاٹائٹس بی اور سی کے لیے پی سی آر کی فیس بالترتیب 200اور400روپے مقرر ہے۔اے این اے ٹیسٹ کی فیس 200، ملیریا بخار کے ٹیسٹ کی فیس 100روپے، خون میں ہیوموگلوبن لیول چیک کرنے کی فیس 350روپے، سوڈیم اور پوٹاشیم کی فیس175، سیریم کیلشیم 125، سریم ایملس کے لیے مریض کو 125روپے ادا کرنا پڑتے ہیں۔لیپڈ پروفائل کے لیے 250، تھرائی رائیڈ کا بیلنس چیک کرنے کے ٹیسٹ کی قیمت 900روپے مقرر ہے۔ صرف ایمرجنسی وارڈ میں آنے والے مریضوں کو ٹیسٹ کی مفت سہولت دستیاب ہوتی ہے۔مفت سہولت کے لئے  غریب اور نادار مریضوں کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ یا ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے تصدیق کرانا ہوتی ہے۔اس ضمن میں سی ای او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر شعیب گورمانی نے اپنے موقف میں کہا کہ ٹسٹوں کی فیسیں کم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم علاج معالجہ میں مریضوں کو مشکلات نہیں ہیں۔
مریض پریشان

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...