بالِ جبریل

اثر کرے نہ کرے‘ سُن تو لے مری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد
یہ مُشتِ خاک‘ یہ صرصر‘ یہ وسعتِ افلاک
کرم ہے یا کہ ستم تیری لذتِ ایجاد!
(بالِ جبریل)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...