پٹرولیم ڈویژن میں اربوں کی گرانٹ لیپس، پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اظہار ناپسندیدگی 


اسلام آباد (نامہ نگار) آڈٹ حکام نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن کی اربوں روپے کی گرانٹ لیپس ہو گئیں، جس پر کمیٹی نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے،گزشتہ روزپبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا کنوینئر سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم ڈویژن سے متعلق سال 2017-18اور 2018-19کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، اے جی پی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سال 2017-18میں 15ارب 87کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ دی گئی تھی،ڈویژن 3ارب 5کروڑ روپے خرچ کر سکا،12ارب30کروڑ روپے کی رقم لیپس ہوگئی، پیٹرولیم ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسکیموں پر پابندی عائد کی گئی تھی، اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی برجیس طاہر گیس کی سکیمیں مکمل نہ ہونے پر ایس این جی پی ایل کے خلاف پھٹ پڑے، برجیس طاہر نے کہا آپ بادشاہ لوگ ہیں ہم منت سماجت کرکے فنڈز آپ کے پاس لیکر جاتے ہیں،80فیصد فنڈز آپ نے لیپس کر دیئے، کنوینئر کمیٹی نے استفسار کیا کہ جن سکیموں کا وزیراعظم نے کہا ہے وہ کس سٹیج پر ہیں، ایس این جی پی ایل حکام نے2013ء سے 2018ء کی ہیں ، جن پر کام شروع ہو گیا ہے،کمیٹی نے سفارش کی کہ،2008ء سے 2013ء کی بھی منظوری دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن