امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر ،اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقاتیں:2ریاستی حل کشیدگی خاتمہ پر زور


 غزہ‘ تل ابیب (این این آئی+ نیٹ نیوز) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور فلسطین کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں انہوں نے ملاقاتیں کیں اور خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پہلے اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنما¶ں نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فریقین سے پرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دو ریاستی حل پر بھی زور دیا۔ بعدازاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل سے فلسطین پہنچے اور صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنما¶ں نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر اتفاق کیا۔ محمود عباس نے یہودی آبادکاروں کی توسیع، چوکیوں کو قانونی حیثیت دینا، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور بے دخلی، مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت میں رکاوٹیں ڈالنے اور تشدد پر کے لیے اکسانے پر اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور مغربی کنارے میں تنا¶ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل پر غور کیا جانا چاہیے۔ اشتعال انگیزی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اشتعال انگیزی اور تشدد کے خاتمے کےلئے فریقین کو مذاکرات بحال کرنا ہوں گے۔ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی خانہ جنگی روکنا امریکا کی اولین ترجیح ہے۔ بلنکن نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ہم آہنگی اور قربت بڑھانے کےلئے کوشاں ہیں۔ ہمیں دونوں جانب سے جنگ بندی اور اعتماد کی فضا قائم کرنے کا انتظار رہے گا۔ اسرائیل کی سکیورٹی سے متعلق امریکا کی یقین دہانی کا اعادہ کیا۔ امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر امریکا اور اسرائیل مکمل متفق ہیں۔ روس اور ایران کے بڑھتے ہوئے عسکری تعاون پر تشویش ہے۔
امریکی وزیرخارجہ

ای پیپر دی نیشن