الیکشن اور عورت مارچ

اس کے سامنے مٹھی بھر خواتین بیٹھی تھیں اور وہ کہہ رہی تھی۔۔یہ عام انتخابات یا جلسے جلوسوںکا موسم ہے۔ مردوں کے ساتھ خواتین بھی اس موسم میں باہر ہیں۔ پہلی بار۔۔۔کچھ شوق سے اور کچھ مجبوری سے۔۔۔خواتین پہلے سے زیادہ میدان میں ہیں۔اب تقریروں اور پلے کارڈ کا موضوع مختلف ہے۔۔۔۔ مگرکچھ دنوں بعد پھر عورت مارچ کی رت آئے گی۔ خواہش ہے عورت مارچ کے نئے موسم میں ایسے نعرے اورپلے کارڈ بھی نظر آئیں۔۔
پنچائت کے ذریعے میری زندگی کے فیصلے نہ کرو۔۔۔ مجھے کارو کاری ونی یا سوارہ کا نشانہ نہ بنا?۔
 خلع اور بیوگی کو stigma نہ سمجھو۔
 مجھے وراثت میں از خود حصہ دو۔
 بیٹی کی پیدائش کو بوجھ نہ سمجھو کہ پیارے نبی نے انہیں رحمت قرار دیا ہے۔
مجھے کمزور سمجھ کر زیادتی کا نشانہ نہ بنا? کہ اللہ سے زیادہ کوئی طاقتور نہیں۔
 مجھ پر ہاتھ نہ اٹھائوکہ ظلم کے لئے اٹھتے ہاتھ کبھی سلامت نہیںرہتے۔
 اور رہی گھر کچن اور کھانے کی بات تو۔۔۔۔ حاضرین نے جملہ مکمل کیا۔۔۔۔کھانا مل کر بھی گرم کیا جا سکتا ہے۔ بلکہ ایسا کھانا زیادہ مزیدار اورسکون بخش ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن