واشنگٹن+ صنعاء(این این آئی)وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ اردن میں ایک فوجی اڈے پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے پیچھے عراق میں اسلامی مزاحمت گروپ کا ہاتھ ہے۔ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس کے مطابق یہ حملہ عراق میں اسلامی مزاحمت گروپ نے کیا ۔کربی نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی، وسائل اور سہولت کاری عراق میں اسلامی مزاحمت کے ذریعے کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ بائیڈن حملے کا جواب دینے کے اختیارات کا مطالعہ جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ امریکہ مناسب وقت اور انداز میںجواب دے گا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بار کا واقعہ نہیں ہوگا۔ دوسری طرف امریکہ کا کہناہے کہ مشرق وسطی مین ایرانی اہداف پر حملوں کامنصوبہ بنا رہا ہے ۔ علاوہ ازیں امریکی سینٹ کام نے بتایاکہ فورسز نے یمنی حوثیوں کے گرائونڈ اسٹیشن اور10ڈرونز کو اپنے دفاع میں نشانہ بنایا۔دوسری جانب امریکا کے اعلی فوجی کمانڈر جنرل ایرک کوریلا نے خطے کی صورتحال غیر معمولی ہونے کے باعث بدھ کو سعودی عرب کا دورہ کیا۔سعودی وزارتِ دفاع کے مطابق انہوں نے سعودی آرمی چیف جنرل فیاض الرویلی سے ملاقات کی۔اس موقع پر دو طرفہ تعلقات، معاہدوں اور تعاون پر تبادلہ خیال اور مشرق وسطی میں بڑھی ہوئی کشیدگی پر اظہار تشویش کیا گیا۔