مولانا فضل الرحمان نے اپنوں میں ٹکٹیں بانٹ کرسارا خاندان الیکشن میں کھڑا کر دیا

 سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور این اے 19 صوابی 1 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار اسدقیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہر حکومت کا حصہ ہوتے ہیں۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنوں میں ٹکٹیں بانٹ کرسارا خاندان الیکشن میں کھڑا کر دیا۔مولانا فضل الرحمان اسلام چاپتے ہیں یا اسلام آباد۔ 

8 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کارکن اپنا غصہ ووٹ کے ذریعے نکالیں گے۔قبل ازیں اسدقیصر نے کہا کہ 3 فروری کو صوابی جلسے سے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور شیرافضل مروت خطاب کریں گے۔اسی طرح بیرسٹر گوہر خان نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اس ہفتے میں ہی اپیل دائر کردیں گے، تاکہ فیصلہ کالعدم ہوجائے اور دونوں باہر آجائیں ۔ یہ ساری سیاسی انتقامی کاروائی ہے،فیصلوں میں بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی گئی ہے ،بشریٰ بی بی کا اس کیس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے،پورا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں، توشہ خانہ سے کوئی گفٹ نہیں لیا گیا، کسی گفٹ کی ادائیگی نہیں کی، کسی گفٹ کو بیچ کر پیسے نہیں لئے تھے، کسی گفٹ پر ٹیکس نہیں دیا تھا، توشہ خانہ والا کیس الیکشن کمیشن میں بھی چلا تھا، پھر جج دلاور کے سامنے ٹرائل بھی چلا تھا، اس وقت بشریٰ بی بی کانام دور دور تک نہیں تھا، پھر پتا نہیں کیا ہوجاتا ہے کہ اس کو سزا بھی دی گئی اور جرمانہ بھی کیا گیا۔ اس سے لگتا کہ لوگوں کو پیغام دیا جارہا ہے کہ عمران خان اب واپس نہیں آنے والا ، آپ کسی اور طرف چلے جائیں ۔اس فیصلے کے پیچھے ایک سیاسی مقصد ہے کہ عمران خان کوپارٹی سے آؤٹ کیا جائے اور نااہل کیا جائے، اس کی مقبولیت پر اثر انداز ہوا جائے، تاکہ ہمارے امیدوار فیصلہ دیکھ کر کسی اور طرف چلے جائیں۔ مجھے امید ہے کہ عوام جان چکے ہیں، سمجھ دار ہیں 8تاریخ کو درست فیصلہ کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن