حال ہی میں ہوئے ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سماجی دوری یا تنہائی کا احساس مٹاپے کے شکار لوگوں میں اموات کی تمام وجوہات میں بڑی وجہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ’جاما نیٹ ورک اوپن‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ تنہائی اور سماجی دوری کا علاج موٹے لوگوں میں صحت کے مسائل کو کم کرسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ دنیا بھر میں تنہائی کا احساس لوگوں میں زیادہ پنپ رہا ہے لیکن یہ مطالعہ اس لحاظ سے اہم ہے کیونکہ موٹاپے کے شکار افراد اس کا زیادہ تجربہ کرتے ہیں۔مطالعے کے سرکردہ مصنف اور امریکا میں ٹولین یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے شعبہ وبائی امراض کے پروفیسر ڈاکٹر لو کی نے کہا کہ مُٹاپے سے متعلق بیماریوں میں غذائیت اور طرز زندگی سب سے بڑے عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالعہ مُٹاپے کے شکار لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے سماجی اور ذہنی صحت کو مدنظر رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
تحقیق میں مارچ 2006 اور نومبر 2021 کے درمیان تقریباً 400,000 افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا۔ نتائج میں پایا گیا کہ وہ لوگ جنہوں نے سماجی دوری یا تنہائی کا سامنا زیادہ نہیں کیا، ان میں موت کی تمام طبی وجوہات 36 فیصد کم تھیں بنسبت ان موٹے لوگوں کے جن میں تنہائی یا معاشرے کی جانب سے رد کیے جانے کا احساس زیادہ تھا۔