اسلام آباد (ثنا نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی چودھری نثا ر علی خان نے نئے سال کی آمد پر گیس کی قیمتوں میں اضافے پر 6جنوری کو وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور گیس کمپنیوں کے اعلیٰ حکام کو پی اے سی کے اجلاس میں طلب کر لیاہے۔ پی اے سی کا اجلاس ایک نکاتی ایجنڈے کے تحت طلب کیا گیا ہے۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے‘ کہنے کو قیمتیں 18فیصد بڑھائی گئی ہیں جبکہ حقیقت میں 70سے 80فیصد اضافہ ہوا جبکہ گذشتہ سال بھی اس طرح گیس کی قیمتوں میں 100فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ اس طرح گیس کمپنیوں کو ناجائز منافع خوری کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ اس بارے میں قومی اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرائی جائے گی۔ پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز‘ ظالمانہ اقدام ہے‘ ابھی مشکل سے ایک سال گزرا ہے کہ گیس کمپنیوں کو گیس کے نرخوں میں 100فیصد اضافے کی اجازت دی گئی۔ ایک بار پھر مسائل مشکلات گرانی میں گھری ہوئی قوم کو زرداری حکومت ایک اور نئے سال کا تحفہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ کہنے کو قیمتوں 18فیصد بڑھائی گئی مگر اس کا اثر 70سے 80فیصد تک ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔