حکومت کی جانب سے عوام پر پیٹرول بم گرانے کے بعد آئل اورگھی کی قیمتوں میں آٹھ روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔

عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمتوں کو جواز بنا کر گھی اور تیل تیار کرنے والی مقامی کمپنیوں نے گھی کے سولہ کلو کنستر کی قیمت چالیس روپے بڑھا کر پچیس سو پچاس روپے کردی۔ اسی طرح ملک بھر میں برانڈڈ گھی اور تیل کی فی کلو قیمت ایک سو ستتر روپے سے بڑھ کر ایک سو پچاسی روپے ہوگئی ۔ کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت کا اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر کوئی کنٹرول نہیں رہا۔ کمپنیاں عالمی مارکیٹ کے تناسب سے قیمتیں تو بڑھا دیتی ہیں جب عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آتی ہے تو اس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچتے۔

ای پیپر دی نیشن