اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لئے طالبان کی پیشکش کا جائزہ لے رہے ہیں۔ طالبان تشدد ترک کر دیں تو ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ امن کی خواہش کو طالبان ہماری کمزوری نہ سمجھیں۔ چہلم حضرت امام حسینؓ کے موقع پر صوبوں نے سکیورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ طالبان کے ساتھ میز پر بیٹھیں گے تو ان کے مطالبات بھی دیکھیں گے۔ طاہر القادری لانگ یا شارٹ جو چاہیں مارچ کریں تاہم میں مشورہ دوں گا وہ فاٹا یا وزیر ستان میں امن مارچ کریں۔ میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھاکہ طاہر القادری مہمند ایجنسی جاکر بھی امن مارچ کرسکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکیم اللہ محسود نئے سال میں اس قوم کے بچوں پر رحم کریں۔ انہوں نے نواز شریف، چودھری شجاعت اور چیف جسٹس کو بھی نئے سال کی مبارک باد دی اور کہا کہ وہ تمام سیاسی قائدین کو نئے سال کی خوشیوں کی مبارک باد دیتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں گڑبڑ کی اطلاع تھی اس لئے موبائل بند کئے۔