لاہور (خصوصی رپورٹر + این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف اور پختونخواہ عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں ملک کی مجموعی خصوصاً بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ بلوچستان کی سیاسی جماعت جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ سردار طلال اکبر بگٹی کل (جمعرات) نوازشریف سے اہم ملاقات کریں گے۔ نوازشریف اور محمود خان اچکزئی کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے میں قائد مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ ملک کو اندھیروں سے نکالنے اور بلوچستان کے مسائل کا حل صرف اور صرف عام انتخابات میں پوشیدہ ہے۔ علاوہ ازیں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی کی قیادت میں وفد کل (جمعرات) کو مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف سے اہم ملاقات کرے گا۔ رائےونڈ جاتی عمرہ میں ہونے والی اس ملاقات میں ملک کی مجموعی خصوصاً بلوچستان کی صورتحال اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی لائحہ عمل مرتب کئے جانے کا امکان ہے جبکہ بلوچ رہنما نوازشریف سے ڈیرہ بگٹی تک رسائی کے لئے کردار ادا کرنے کی درخواست کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد کی طرف سے جمہوری وطن پارٹی کے رہنماﺅں کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔ نوازشریف سے گذشتہ روز جمعیت اہلحدیث کے سیکرٹری جنرل حافظ عبدالکریم، (ن) لیگ یوتھ ونگ کے سیکرٹری جنرل کاشف رندھاوا اور (ن) لیگ یوتھ ونگ ڈیرہ غازی خان کے صدر حافظ اسامہ کریم نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر نوازشریف نے کہا کہ ملک کے حالات انتہائی گھمبیر ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ ملک کو موجودہ حالات سے نکال کر صحیح راستے پر ڈالنے کے لئے عام انتحابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔ علاوہ ازیں نوازشریف کا ہمخیال سیاسی رہنماﺅں سے ٹیلی فون پر مشاورت کا آغاز ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیں نوازشریف 15 جنوری کو لاڑکانہ جائیں گے جہاں وہ دوپہر 12 بجے نوڈیرو شہر کے میونسپل سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ یہ بات مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن سنٹرل ورکنگ کمیٹی نوابزادہ امیر بخش بھٹو نے نوائے وقت کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح سندھ میں عوام پریشانیوں میں مبتلا ہیں، یہ جلسہ عام تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ (ن) لیگ ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی نے متفقہ نگران حکومت سمیت آئندہ عام انتخابات بروقت کروانے کیلئے نوازشریف کا بھرپور ساتھ دینے کا بھی اظہار کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اتفاق کیا کہ انتخابی عمل میں رکاوٹ کسی بھی صورت ملک و قوم اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے۔