ملتان (نمائندہ خصوصی) چونگی نمبر 6 کے قریب پلازہ مالک کے تشدد سے زخمی ہونے والا نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے ملزموں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔ گلشن مہر کالونی کا رہائشی جاوید پیس اینڈ پیس پلازہ میں ملازمت کرتا تھا۔ پلازے کی انتظامیہ نے جاوید پر رقم چوری کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ جاوید کے والد مرید نے گلگشت پولیس کو درخواست میں الزام لگایا کہ پلازے کے مالک علی مراد‘ حسنین‘ مدثر اور شائستہ وغیرہ نے اس کے بیٹے کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اسے پلازے کی ساتویں منزل سے نیچے پھینک دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ دو دن موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد 20 سالہ جاوید گزشتہ روز جاں بحق ہو گیا۔ متوفی کی چند ماہ پہلے شادی ہوئی تھی۔ جاوید کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد پلازے کے باہر جمع ہو گئی۔ انہوں نے ملزموں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے بوسن روڈ بلاک کر دی جس سے سڑک کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ واقعہ کی اطلاع پر ایس ایس پی آپریشنز ملتان محمد سلیم موقع پر پہنچے۔ انہوں نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے بعد فرائض سے غفلت برتنے والے ایس ایچ او گلگشت اکرم بھٹی‘ سب انسپکٹر صادق اور دیگر اہلکاروں کو معطل کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے ایک ملزم مدثر کو گرفتار کر لیا ہے۔مزید برآں تشدد سے نوجوان جاوید کی ہلاکت پولیس کی غفلت کی وجہ سے ہوئی۔ ذمہ داری سب انسپکٹر پر ڈال دی گئی، افسر حسب معمول بچ گئے۔ پلازے کے مالک کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونیوالے جاوید کے لواحقین نے بتایا کہ گلگشت پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بغیر بااثر پلازے کے مالک کی ہدایت پر گرفتار کیا تھا اور پلازہ مالکان نے پولیس کی موجودگی میں جاوید کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد میں سب انسپکٹر صادق نے ملزم جاوید کو پلازے کے مالک علی مراد کے حوالے کردیا۔ پلازے میں تشدد کے بعد مبینہ طور پر جاوید کو ساتویں منزل سے نیچے گرا دیا گیا۔ گلگشت پولیس نے فرائض سے غفلت برتنے پر سب انسپکٹر صادق کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔