لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندگان) نئے سال کے پہلے ر وز بھی ملک میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے معمولات زندگی متاثر اور کاروباری سرگرمیاں سال کے پہلے دن بھی ٹھپ رہیں۔ بجلی کی پیداوار اور شارٹ فال میں صرف 800 میگاواٹ کا فرق رہ گیا۔ شارٹ فال میں اضافے کا بوجھ چھوٹے شہروں پر ڈال دیا گیا۔ مرمت کے نام پر تمام سب ڈویژنوں میں تین تین فیڈرز دس، دس گھنٹے کیلئے بند رکھے گئے۔ گذشتہ روز شہروں میں 12 گھنٹے اور دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سوئی گےس کے پرےشر کی کمی کے خلاف سےنکڑوں شہرےوں نے دفتر سوئی گےس کا گھےراﺅ کرتے ہوئے افسران کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کےا۔ اس موقع پر مظاہرےن نے محکمہ سوئی گےس کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ گےس کی بندش اور پرےشر کی کمی سے ہاﺅسنگ کالونی کے مکےنوں کے لئے کھانا پکانا محال ہوگےا ہے۔ بعدازاں مظاہرےن پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بجلی اورگےس کی غےراعلانےہ بندش بدستور جاری رہی۔ گھرےلو صارفےن کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے۔ شہر مےں 12 سے 14 گھنٹے جبکہ گردونواح کے علاقوں مےں 16 گھنٹوں تک گےس اور بجلی کی غےر اعلانےہ بندش کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے گھرےلو صارفےن کو شدےد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گےس کے کم پرےشر اور بندش کیخلاف گرجاکھ، باغبانپورہ حافظ آباد روڈ سوئی گےس والا گلہ، وحدت کالونی اور دےگر علاقوں کے مکےنوں نے سوئی گےس حکام کیخلاف مظاہرے بھی کئے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ننکانہ صاحب اور گردونواح میں سوئی گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ گھریلو خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ سوئی گیس کی طویل بندش کے باعث انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوکر رہ گئے ہیں۔ مانگا منڈی سے نامہ نگار کے مطابق مانگامنڈی گرڈ سٹیشن میں مین تاروں کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے زور دار دھماکہ سے آگ لگ گئی جس سے پورا گرڈ سٹیشن آگ کی لپیٹ میں آگیا اور پورے علاقے کی بجلی بند ہوگئی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اطلاع ملنے کے باوجود ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے پہنچیں۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 5 کروڑ روپے کا نقصان ہوا اور پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا ہے۔
بجلی بند/ دفتر گھیرا¶