اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی رکن فہمیدہ مرزا اور ان کے بیٹے رکن صوبائی اسمبلی مرزا کو بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کر دیا دونوں سے 7روز میں جواب طلب کر لیا گیا ہے۔دوسری طرف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق ڈاکٹر فاروق ستار کا جواب الیکشن کمیشن کو موصول ہو گیا ہے۔ فاروق ستار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 26 نومبر کو کراچی میں نکالی جانے والی ریلی انتخابی مہم کا حصہ نہیں تھی بلکہ وہ ریلی کراچی میں چھاپوں اور گرفتاریوں کے حوالے سے تھی۔فاروق ستار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے ۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ضلع بدین میں بلدیاتی انتخاب کے دوران کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 7دنوں میں رپورٹ طلب لی ہے۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے آزاد امیدواروں کی انتخابی مہم میں قیادت کی اور پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر اپنے مسلح سپورٹر تعینات کئے۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ یہ اقدام انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔دوسری طرف الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے۔تفصیلات کے مطباق تیسرے مرحلے میں کامیابی حاصل کرنے والے آزاد امیدوار سات روز میں کسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔