لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ ایم عامر کو اس کی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وقار یونس کا کہنا تھا کہ عامر اچھی بائولنگ کر رہا ہے اور اسے اچھی پرفارمنس کی بنیاد پر ہی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز کے لیے دونوں ٹیموں کا انتخاب مشاورت سے کیا گیا، قومی سکواڈ متوازن ہے البتہ ون ڈے ٹیم میں یاسر شاہ کی کمی محسوس ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد عرفان کو ٹی 20 سکواڈ سے ڈراپ نہیں کیا گیا بلکہ ان کا بوجھ کم کیا ہے۔ سپاٹ فکسنگ الزامات ثابت ہونے پر جیل میں وقت گزار چکے تیز گیند باز محمد عامر نے کہا ہے کہ وہ ناقدین کو جواب پیار اور اپنی وکٹوں سے دیں گے۔ انہیں اعتماد ہے کہ زیادہ تر مداح ان کی حمایت کررہے ہیں۔'مجھے یقین ہے کہ شائقین مجھ سے پیار کرتے ہیں، لیکن اگر مجھے سخت جملوں یا طعنوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے تو میں اس کے لیے تیار ہوں اور ان کا جواب میں پیار اور وکٹیں لے کر دوں گا۔میں پہلے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کرچکا ہوں اور جانتا ہوں کہ وہاں کے لوگ کھیل کو بہت پسند کرتے ہیں اور بہت پیار اور دیکھ بھال کرنے والے ہیں اس لیے مجھے امید ہے کہ وہاں کچھ ناخوشگوار پیش نہیں آئے گا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مجھے پسند کریں گے۔معطلی سے پہلے عامر کو بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے باصلاحیت کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ڈیبو کے بعد سے انہوں نے 14 ٹیسٹ میچوں میں 51، 15 ایک روزہ میچوں میں 25 جبکہ 18 ٹی ٹونٹی میچز میں 23 وکٹیں لے رکھی تھیں۔تاہم ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ عامر کی کرکٹ جہاں رکی تھی وہیں سے شروع ہوئی ہے۔اب تک کھیلئے گئے چار روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ڈومیسٹک میچوں میں عامر 86 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں ہونے والی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی وہ فارم میں نظر آئے۔عامر نے کہا کہ دوسرا موقع ملنے پر وہ شکر گزار ہیں۔دوسرا موقع ملنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہ میرے ملک، حکام اور شائقین کی جانب سے بڑا تحفہ ہے کہ انہوں نے مجھے دوسرا موقع دیا۔ کرکٹ میں واپسی کے بعد انہوں نے کلب کرکٹ کھیلنا شروع کیا جن کے پاس مناسب کٹ تک موجود نہیں تھی۔تین میں سے ایک سٹمپ ٹوٹی ہوئی تھی اور ہم 300 روپے کی گیند سے کھیل رہے تھے لیکن ان میچوں سے مجھے برا وقت بھلانے میں مدد ملی۔