کراچی(این این آئی) 2014ءمیں بہت سے ممالک نے پولیو وائرس سے چھٹکارا پایا مگر پاکستان میں پولیو کے بیشتر نئے کیسز سامنے آئے تاہم 2015ءمیں اس کے برعکس نتائج نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2015ءمیں پاکستان میں پولیو مہم کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی رہی کہ انسداد پولیو مہم میں شامل ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی۔ ماہرین کا خیال ہے پاکستان 2012ءمیں پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ گیا تھا لیکن 2014ءمیں پولیو کیسز کی بڑی تعداد نے اس کامیابی کو متاثر کر دیا۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے شعبہ صحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر اختیار خان کے مطابق قبائلی علاقوں میں جاری ضرب عضب آپریشن اور انسداد پولیو مہم کی ٹیموں کی کوششوں کی وجہ سے پولیو کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں 2015ءمیں فاٹا میں پولیو کیسز میں تقریبا 96 فیصد کمی آئی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق 2016ءکے لیے بھر پور منصوبہ بندی کر لی گئی ہے اس سال قبائلی علاقوں کو پولیو کے وائرس سے پاک قرار دے دیا جائے گا۔
پولیو کیسز