لاہور (خبر نگار+نیشن رپورٹ) ق لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات میں متعدد بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں اور سینئر وکلاء نے ق لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں جنوبی پنجاب کے پانچ اضلاع کی بارز کے صدور، جنرل سیکرٹری بھی شامل ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں کے آئندہ انتخابی اتحاد کے بارے میں سوال پر کہا وقت آنے والا ہے اور آئے گا دیگر جماعتیں اور لوگ ہمارے ساتھ اتحاد کریں گے۔ انہوں نے کہا 2017ء پاکستان کیلئے بڑا اہم سال ہے، ملک کو اندرونی و بیرونی مشکلات کا سامنا ہے، دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان پر اپنا فضل کرے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو سیاست میں نہ لائیں وہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کرتی ہے اور کرنے بھی چاہئیں۔ جوڈیشل مارشل لاء کی بات نہ میں نے سنی اور نہ ہی اس کا کوئی امکان ہے، اپوزیشن کا گرینڈ الائنس اسی صورت میں بنے گا جب ساری جماعتیں ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوں گی، آئندہ الیکشن میں ق لیگ اپنے نمائندے ہر جگہ کھڑے کرے گی اور دوسری جماعتیں ہم سے تعاون مانگیں گی۔ پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے ڈسٹرکٹ بار بہاولنگر کے صدر چودھری ذوالفقار احمد باجوہ، مسعود عرف وٹو جنرل سیکرٹری، اعجاز امین بلوچ فنانس سیکرٹری، محمد پرویز باجوہ صدر فورٹ عباس بار، شاہد حسین گھلو جنرل سیکرٹری شجاع آباد بار، ملک کاشف وٹو شجاع آباد بار، احمد نسیم قریشی، الطاف حسین، فضل اکبر سہوترا، محمد افتخار وڑائچ جنرل سیکرٹری ہارون آباد بار، احسن قریشی، شاہد حسن، احمد نعیم قریشی، محمد عرفان قریشی، راشد محمد وڑائچ، رفاقت علی، شاہد بشیر چیمہ، ساجد محمود وڑائچ، چودھری خالد جاوید، ناصر رمضان اور مسلم لیگ گلاسگو کے رہنما شبیر شاہ پریس کانفرنس میں بھی موجود تھے۔افتخار عالم/دی نیشن رپورٹ کے مطابق اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا حکومت مخالف اتحاد نہیں بن رہا۔ انہوں نے کہا کراچ میں سیاسی رہنمائوں کے حالیہ ملاقاتوں میں اس حوالے سے کوئی مثبت پیشرفت سامنے نہیں آئی۔ اس سوال پر کہ اپوزیشن جماعتیںحکومت کیخلاف متحد کیوں نہیں ہو رہیں انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ قومی مفاد کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔