اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمشن نے نومبر اور دسمبر 2016 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمشن نے گزشتہ دو ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے211 کیس نمٹا ئے ، 155 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کمشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدی کے 93نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1219ہوگئی، اتوار کوکمشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق نومبراور دسمبر2016کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس شریف ورک پر مشتمل کمشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میںسماعت کی، کمشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے، نومبرمیں تفصیلی سماعت کے دوران 65 افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیاجبکہ 17کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیئے گئے،15افراد کے کوائف نامکمل ہونے پر ان کے کیس بند کر دیئے، 2 ڈیڈ باڈیز ریکور کرائی گئی جبکہ 2 افراد پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں، اس طرح دسمبر کے دوران 90افراد کو بازیاب کرایا گیا، 14 افراد کے کیس نامکمل کوائف کے باعث بند کر دیئے جبکہ 1 کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیا گیا جبکہ 4افراد کی ڈیڈ باڈیز ریکور کی گئی ہیں، جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں سرفراز احمد، طاہر اقبال شرفی، واحدبلوچ، عبدالرحمان، راشد، رحمت اللہ، ابرار خان، جمیل خان، صنوبر خان، گوہر خان، وسیم، قاری شیر افضل، فضل غنی، خورشید، صابر خان، ادریس، ناصر، سلمان غضنفر، شمیم، محمدشاہ، بلال، اقبال، فیصل شبیر عباسی، عبدالرزاق، ثنااللہ، آصف، الہیٰ بخش، عتیق حفیظ، سعید عبدعالم زیدی سمیت دیگر شامل ہیں۔حارث بن الطاف اور پرویز سمیت دیگر4 افراد کی ڈیڈ باڈیز ریکور کی گئی ہیں جبکہ ناصر اور خان واحد مقابلے میں مارے گئے ہیں۔ جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں، نومبر میں کمشن کے پاس لاپتہ افراد کے 45 اور دسمبر کے دوران 48 نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1219 ہے، رواں ماہ کے دوران کمشن کے ارکان اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔
انکوائری کمشن