سرگودھا+ اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمشن نے الیکشن 2018ءکی تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ الیکشن میں ڈیوٹی سرانجام دینے کیلئے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کردی ہیں، تمام سرکاری اداروں کو مراسلے بھی جاری کئے گئے جن میں کہا گیا ہے الیکشن کے موقع پر ڈیوٹی کےلئے عملے کے نام دئیے جائیں، تاہم بھجوائے جانے والے ناموں میں کمپیوٹر جاننے والے افراد کا ڈیٹا الگ سے دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمشن نے قومی الیکشن 2018ءکی تیاری کا عمل شروع کررکھا ہے، پہلے مرحلہ میں انہوں نے کمپیوٹرائزڈ ووٹر لسٹوں کی تیاری کی ہے اب اس کے بعد تمام سرکاری ملازمین کی فہرستیں طلب کر لی ہیں اور بنائے جانے والے پولنگ سٹیشنوں، پولنگ بوتھوں سمیت دیگر معاملات کے حوالے سے بھی اقدامات ابھی سے اٹھانا شروع کردئیے ہیں اور قومی الیکشن کے اعلان تک الیکشن کمشن مکمل طور پر الیکشن کیلئے تیار ہوگا۔ اس ضمن میں چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر افسروں سے بھی الیکشن کمشن مسلسل رابطے میں ہے۔ علاوہ ازیں بے پناہ اختیارات کے باوجود الیکشن کمشن اثاثوں کے سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے پارلیمینٹرین کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی کا اختیار نہیں رکھتا ہے، الیکشن کمشن کی جانب سے معطل کئے جانے والے پارلیمینٹرین باقاعدگی سے اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کرکے قانون سازی میں حصہ لیتے رہے ہیں۔ معطل پارلیمنٹرین کے خلاف قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سپیکر صاحبان کو الیکشن کمشن کی جانب سے موصول ہونے والے احکامات کے باوجود ان پر کسی قسم کا عملدرآمد نہیں کیا جا سکا، اس وقت بھی قومی اسمبلی کے ایک رکن اسمبلی سمیت سندھ اور پنجاب اسمبلی کے 22 ارکان کی رکنیت اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کی وجہ سے معطل ہے۔ ذرائع کے مطا بق الیکشن کمشن کے قوانین معطل ارکان اسمبلی کو اسمبلی اجلاسوں میں شرکت یا قانون سازی سے روکنے کے بارے میں خاموش ہیں، اس سلسلے میں الیکشن کمشن کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایاکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ معطل ارکان اسمبلی پر اس وقت تک پارلیمنٹ کے دروازے بند ہوں جب تک وہ اپنے سالانہ اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن کے پاس جمع نہ کرا دے۔ انہوںنے تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ اگر معطل ارکان اسمبلی کی تنخواہیں اور دیگر مراعات بھی بند کر دی جائیں تو پارلیمیٹرین اس قانون کی پابندی کریں گے۔
الیکشن کمشن تیاریاں
انتخابات 2018 : الیکشن کمشن نے سرکاری اداروں سے ڈیوٹی عملے کیلئے نام مانگ لیے
Jan 02, 2017