مکرمی! آج کل بالخصوص پاکستان میں سوشل میڈیا پر کچھ عناصر تلور کے شکار پر شور مچاتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے بہترین برادرانہ تعلقات کے دشمن بن چکے ہیں۔ صرف سعودی عرب نہیں قطر اور دبئی کے امرائ، شہزادوں اور شیخ صاحبان پر بھی کیچڑ اچھالا جارہا ہے۔حالانکہ حقیقت صرف اتنی ہے کہ بے تحاشا مال و دولت اور وقت رکھنے والے عربی ممالک کے شہزادے اور شیخ صاحبان اپنی تہذیب اور ثقافت کا حصہ مختلف سرگرمیوں اور کھیلوں کا شوق پورا کرنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں جاتے ہیں۔ بھارتی اعلیٰ حکام نے کسی دور میں پوری کوشش کی تھی کہ پاکستان میں شکار کے لئے آنے والے ان لوگوں کا رُخ بھارت کی طرف موڑ دیا جائے لیکن عرب شہزادوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ برادر ملک پاکستان کو جو فائدہ ہمارے اس شوق سے ملتا ہے وہ بھارت کو کیوں ملے۔ اس میں ذرا بھی شک نہیں کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں ان مثبت سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں خاندانوں کے چولہے جلتے ہیں۔سنی سنائی باتوں میں آکر اس پروپیگنڈہ کا حصہ بننا کسی بھی طرح پاکستان کی خدمت نہیں۔ (شیر سلطان ملک ماڈل ٹائون لاہور)