لاہور( این این آئی)پاکستان ہوائی اڈوں کے قریب تعمیرات اور آبادی کے قوانین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنےوالے ممالک کی فہرست میں بھی شامل ہے جبکہ پاکستان میں دس برسوں میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے ریکارڈ 70 واقعات ہوئے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق طیارے کی ونڈ سکرین سے پرندہ ٹکرانے کی صورت میں 10 لاکھ روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔ انجن کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ایک ارب روپے تک کا نقصان برداشت کرنا پر سکتا ہے۔ کسی بھی بڑے طیارے کے صرف ایک بلیڈ پر 8 لاکھ روپے تک خرچ آتا ہے جبکہ بڑے طیارے کا آپریشن معطل ہونے سے 50 لاکھ روپے تک کا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ لاہور ائیرپورٹ کی 13 کلومیٹر حدود کے اندر پرندوں کو بھگانے کی ذمہ داری سول ایوی ایشن کے ذمہ ہوتی ہے ۔لاہور ائیرپورٹ پر اس غرض سے 22 شوٹرز بھی رکھے گئے ہیں تاہم ائیر پورٹ کے انتہائی قریب آبادی اور کھانے پینے کی دکانیں ہونے کا باعث پرندے آنے سے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں۔
ہوائی اڈے خلاف ورزی