سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اب سپریم کورٹ میں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنیں گے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اراضی سکینڈل کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے کیس میں التواءکی درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وکیل صاحب کو ٹھنڈ لگ گئی ہے، کیس ملتوی کیا جائے۔ سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر فاضل جج صاحبان برہم ہوگئے۔ جسٹس اعجاز افضل کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیا ججز مقدمات ملتوی کرنے عدالت آتے ہیں۔ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز رات دیر تک مقدمات کی فائل پڑھ کر عدالت آتے ہیں لیکن صبح عدالت آکر پتہ چلتا ہے وکیل پیش نہیں ہوگا لہٰذا کسی وکیل کو پیش نہیں ہو نا تو پہلے بتا دیا کریں، پہلے بتا دیا جائے تو ججز توجہ دیگر مقدمات پر مرکوز رکھیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمٰی کیس ملتوی کرنے کی درخواستیں سننے کےلئے نہیں سماعت کے دور ان بتایاگیا کہ وکیل کو ٹھنڈ لگ گئی ہے اس لئے کیس کو ملتوی کیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ٹھنڈ اور نزلہ زکام ہمیں بھی ہوتا ہے تاہم معمولی بات پر کیس ملتوی کرنے کی بجائے وکیل پیش ہوں۔ انہوں نے کہاکہ مقدمہ لگانے کے لیے عدالت کے عملے کو بہت کام کرنا پڑتا ہے اس لیے بڑے پیار سے کہتا ہوں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہ دیں۔